اوٹاوا: کینیڈا کے عوام نے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی لبرل پارٹی کو پیر کے روز ہونے والے انتخابات میں فتح کی طرف لے گئے اور ان کی پارٹی کو پھر اقتدار کی کرسی پر بٹھا دیا۔ لبرل پارٹی نے وسط مدتی انتخابات میں کسی بھی دوسری پارٹی کے مقابلے میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔ ٹروڈو کو ایک بار پھر بطور وزیر اعظم دوبارہ مینڈیٹ ملا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق مسٹر ٹروڈو کی پارٹی نے 44 ویں عام انتخابات میں ہاؤس آف کامنز میں 156 نشستیں حاصل کیں، اس کے بعد کنزرویٹو پارٹی 121 نشستوں کے ساتھ دوسری، بلاک کوئبیکائس کو 32 نشستوں کے ساتھ تیسری، نیو ڈیموکریٹک پارٹی کو 27 سیتوں کے ساتھ چوتھی اور گرین پارٹی کو دو نشستوں کے ساتھ پانچویں پوزیشن ملی ہے۔
میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ ہاؤس آف کامنز کو تحلیل کر دیا گیا تھا، اس کے مطابق آخری بار کے مقابلے میں حتمی نشستوں کی تعداد میں زیادہ فرق نہیں ہے۔
کینیڈا کا الیکشن جیتنے کے لیے کسی بھی پارٹی کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے 38 فیصد ووٹ درکار ہوتے ہیں۔ ملک میں 338 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے ہیں۔ ایک پارٹی کو اپنی اکثریت ثابت کرنے کے لیے کم از کم 170 نشستیں جیتنے کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل جب 2019 میں کینیڈا میں انتخابات ہوئے تھے تب ٹروڈو کی پارٹی کو اکثریت نہیں ملی تھی۔ جس کی وجہ سے کسی قانون کو پاس کرنے کے لیے دوسری جماعتوں کی حمایت پر انحصار کرنا پڑتا تھا۔