اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارك نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔
مسٹر ڈوجارك نے کہا کہ 'ہم نے اس بات کا نوٹس لیا ہے جس میں ایران کی حکومت کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ یوکرین کے طیارہ کو غلطی سے مار گرایا گیا تھا۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایران یوکرین کے طیارے کو مار گرائے جانے کی شفاف اور مکمل جانچ پڑتال یقینی بنائے۔'
مزید پڑھیں: مائیکرو سافٹ کے سی ای او ستیہ نڈیلا کا سی اے اے پر تبصرہ
اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اس طرح کی تحقیقات بین الاقوامی شہری ہوا بازی کانفرنس کے معاہدہ -13 کے مطابق کی جانی چاہئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ بدھ کو ہوئے یوکرین طیارہ حادثہ میں طیارہ میں سوار تمام مسافروں اور ہوائی جہازکے عملہ سمیت کل 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
مردوں میں زیادہ تر لوگ ایران اور کینیڈا کے تھے۔ یہ حادثہ اسی دن ہوا جب ایران نے عراق میں امریکی ٹھکانوں کو ہدف بنا کر 15 سے زیادہ میزائل داغے تھے۔
پاسداران انقلاب نے ایک بیان جاری کر کے یوکرین کے بوئنگ 737 مسافر طیارے کو غلطی سے مار گرانے کی پوری ذمہ داری لی ہے۔