جنوبی امریکی ملک ارجنٹینا میں 'اسقاط حمل‘ کو جائز قرار دینے والا بل سینیٹ سے منظور ہوگیا ہے۔
ارجنٹینا میں 'اسقاط حمل' کو قانونی منظوری ملنے کے بعد اس بل کی حامی خواتین نے ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس کی سڑکوں پر نکل کر جشن منایا۔
یاد رہے کہ گذشتہ کئی برس سے ارجنٹینا میں ہزاروں خواتین ملک کے مختلف شہروں میں ’اسقاط حمل‘ کو جائز قرار دلانے کے لیے مظاہرے کر رہی تھیں۔
مظاہرہ کر رہی ایک خاتون ریناتا وسمارہ نے کہا کہ 'میں ایک لڑکی کی ماں ہوں اور میں جانتی ہوں کہ اسے آگے چل کر مزید حقوق حاصل ہوں گے۔
بل کے مخالفین نے سینیٹ کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور انہوں نے کہا کہ وہ اس کے خلاف لڑتے رہیں گے۔
سماجی کارکن انا لورا ایسناولا نے کہا کہ 'یہ تحریک ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور ہم آگے بھی خواتین کی حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے جنھیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
ارجنٹینا کے سینیٹر کے چیمبر میں 12 گھنٹے کی لمبی بحث کے بعد اسقاط حمل کا بل بالآخر منظور ہوگیا۔ اس بل کے حمایت میں 38 ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں 29 ووٹ ڈالے گئے۔
ووٹ کا مطلب یہ ہے کہ حمل کے 14 ویں ہفتہ تک پوپ فرانسس کے آبائی وطن میں اسقاط حمل کو قانونی حیثیت دی جائے گی اور اس وقت کے بعد ماں کے جان کو خطرہ ہونے کی صورت میں بھی اسقاط حمل کرنا درست ہوگا۔