مسٹر ٹرمپ نے عراق کے دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارت خانے پر ہوئے حملے کے سلسلے میں سوال پوچھے جانے پر کہا، 'مجھے نہیں لگتا کہ ایران کے ساتھ جنگ کرنا ایک بہتر خیال ہے۔میں امن چاہتاہوں،مجھے نہیں لگتا کہ ایسا ہوگا۔'
عراقی مظاہرین نے عراق اور شام میں کتائب حزب اللہ شیعہ لڑاکوں کو نشانہ بنانے والے حال کے امریکی فضائی حملوں کے خلاف منگل کو بغداد میں امریکی سفارت خانے پر حملہ کردیا اور اس کی بیرونی باڑ کو جلا دیا۔
مزید پڑھیں: براک اوباما کی پسندیدہ کتابیں اور فلمیں
امریکی حکام نے اس حملے کےلئے ایران کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔مسٹر ٹرمپ نے کہا ہے کہ عراق میں ایران حامی مظاہرین کے حملے کے باوجود امریکی سفارت خانہ محفوظ ہے۔
انہوں نے چیلنج کیا ہے کہ اگر امریکی ٹھکانوں اور سفارت خانے کو کسی قسم کا نقصان پہنچا تو ایسی صورت میں ایران کو پوری طرح سے ذمہ دار ٹھہرایا جائےگا۔
امریکہ کے وزیر دفاع مارک ایسپر نے کہا ہے کہ بغداد میں واقع امریکی سفارت خارنے کی حفاظت کےلئے امریکہ تقریباً 750فوجیوں کوفوراً بھیجےگا۔
ایران کے وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے اس حملے کے الزامات کوخارج کیا ہے۔