بین الاقوامی مذہبی آزادی کے سفیر رشاد حسین نے ٹوئٹ کیا کہ ’کرناٹک کے حکام کو مذہبی لباس کی اجازت کا تعین نہیں کرنا چاہیے‘۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسکولوں میں حجاب پر پابندی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حجاب پر پابندی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے‘۔ حجاب تنازع میں بین الاقوامی سطح پر کرناٹک کی بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ US official on Karnataka hijab row
مذہبی آزادی کے تحت کوئی بھی شخص اپنی پسند کا لباس زیب تن کرسکتا ہے جب کہ کرناٹک میں مذہبی لباس پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی۔ اسکولوں میں حجاب پر پابندی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔ اس سے مسلم خواتین کو بدنام کرنے اور انہیں پسماندہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ Hijab bans in schools violate religious freedom, stigmatise girls
قبل ازیں امریکی دفتر برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے عہدیدار رشاد حسین نے بھارت میں مذہبی خطوط پر جاری کشیدگی پر بھی تبصرہ کیا تھا۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے حجاب معاملے پر جاری سماعت کو 14 فروری تک ملتوی کردیا۔ تاہم اگلی سماعت تک طلبا کو مذہبی لباس نہ پہننے کی ہدایت دی۔ عدالت نے اپنے عبوری حکم میں کہا کہ تعلیمی اداروں میں کسی بھی مذہبی لباس، چاہے وہ شال ہو یا حجاب کی اجازت نہیں ہوگی۔