امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے وکلا کو جمعہ کو اپنا مقدمہ پیش کرنے کے لئے 16 گھنٹے کی مہلت دی گئی تھی، جس میں سے انہوں نے تین گھنٹوں میں اپنے موکل کے دلائل پیش کئے۔ اس دوران انہوں نے ایوان نمائندگان کے منیجرز پر بھی سخت تنقید کی جنہوں نے ٹرمپ کے 6 جنوری کو کیپٹل ہل پر ہونے والے واقعے کے درمیان تعلق ثابت کرنے میں ناکام رہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ: مواخذے پر وکلا کے دلائل
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف سینیٹ میں مواخذہ چلائے جانے کے فیصلے کے بعد ان کے وکلاء نے اس معاملے میں اپنے حتمی دلائل دیئے اور اب مواخذہ منظور کرنے کا فیصلہ سینیٹروں کے ہاتھوں میں ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے پر وکلا کے حتمی دلائل
ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم وکیل بروس کاسٹر جونیئر نے کل اپنا حتمی مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایوان نمائندگان کے منتظمین نے 14 گھنٹے سے زیادہ صرف یہ ثابت کرنے میں نکال دیئے کہ کیپٹل ہل پر ہونے والے تشدد کتنے خوفناک تھے۔ انہوں نے ایک بار بھی یہ نہیں کہا کہ امریکہ کے 45 ویں صدر ٹرمپ کا اس واقعہ سے کیا لینا دینا ہے ، جس کے حوالہ سے یہ بحث ہوئی ہے۔