فیس بک کے سی ای او مارک زکر برگ کہا کہ ان کی کمپنی متنازعہ یا نقصان کے امکان والے ان پوسٹ کو قابل اعتراض پوسٹ کے طور پر لیبل کرے گی جنہیں اہم خبر ہونے کے سبب ہٹایا نہیں جاسکتا۔
کمپنی نے یہ فیصلہ سوشل میڈیا پر کنٹینٹ کی کوالٹی کو بہتر بنانے کے لئے بڑھتے دباؤ کے درمیان کیا ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا بھی پوسٹ اس میں شامل ہے۔
ایک میڈیا ادارے کے مطابق 90 سے زیادہ ایڈواٹائزرز نے اس سائٹ کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ امریکہ میں الیکشن پولرائزیشن دور کا حوالہ دیتے ہوئے صارفین مصنوعات بنانے والی بڑی کمپنی یونی لیور بھی جمعہ کو اسی فہرست میں شامل ہوگئی۔
زکر برگ نے کہا کہ ان کی کمپنی مختلف کمیونٹی کے درمیان نسل اور امیگریشن کی صورتحال کی بنیاد پر تفریق کرنے والے سبھی اشتہارات کو خطرناک مان کر ان پر پابندی لگائے گئی۔ اس کے علاوہ ، اگر اس سے تشدد بھڑکنے یا ووٹنگ متاثر ہونے کا خدشہ ہو تو وہ کسی سیاسی لیڈر کے کنٹینٹ کو بھی ہٹا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمپنی اس زمرے سے باہر جانے والے کنٹینٹ پر قابل اعتراض کا لیبل لگائے گی۔