امریکی ریاست ہوائی میں ہیلی کاپٹر حادثے میں لاپتہ ہوئے افراد کی لاشیں ہونولولو میں برآمد کی گئی ہیں۔
حکام نے بتایا کہ کل کے روز کسی کے زندہ بچ جانے کی کوئی علامت نہیں ملے تھے۔
نیوی اہلکاروں نے بتایا کہ کووی کے ناپالی کے ساحل سے چھ مسافروں اور ایک پائلٹ سمیت روانہ ہوئے ہیلی کاپٹر کے جمعرات کی شام لاپتہ ہو جانے کی اطلاع ملنے کے بعد اس کی تلاش شروع کی گئی۔
فورس نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر میں دو مسافر نابالغ تھے۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ کم دکھائی دینے والی روشنی، ڈھلان، اونچی اڑان اور بارش کی وجہ سے لوگوں کو تلاش کرنے میں پریشانی آرہی تھی۔
اہلکاروں نے بتایا کہ ہیلی کاپٹرز کمپنی سفاری ہیلی کاپٹر نے نیوی سے رابطہ کیا اور بتایا کہ ہیلی کاپٹر 30 منٹ پہلے آنا تھا لیکن وہ ابھی تک نہیں پہنچا۔
کووی پولیس نے بتایا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق پائلٹ نے بتایا تھا کہ وہ کل شام قریب 4 بجکر 40 منٹ پر وایمیا کینین کے علاقے سے دورے کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔ ہیلی کاپٹر سے یہ آخری رابطہ تھا۔ فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کے ترجمان ایان گریگر نے ایک ای میل کے ذریعے بتایا کہ ہیلی کاپٹر میں ایک الیکٹرانک لوکیٹر تھا لیکن اس سے کوئی اشارہ نہیں مل پا رہے تھے۔ لوکیٹر ڈیوائسز کو اس انداز میں ڈیزائن کیا جاتا ہے کہ جب کوئی طیارہ گرتا ہے تو وہ متحرک ہو جاتا ہے۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ یہ آلہ کسی شدید حادثے میں کام نہ کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایجنسی کمپنی کے حفاظتی ریکارڈ کو دیکھ رہی ہے لیکن مکمل رپورٹ پیر تک ہی دستیاب ہو پائے گی۔ ایف اے اے نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کے ساتھ مل کر تفتیش کر رہی ہے۔
حزب اختلاف رکن پارلیمان کی بھوک ہڑتال کا اعلان