اردو

urdu

By

Published : Mar 27, 2020, 7:34 PM IST

ETV Bharat / international

کووڈ 19 سے لڑنے کے لیے چین نے امریکہ سے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا ہے

چین اور امریکہ کے درمیان کورونا وائرس سے متعلق ایک دوسرے پر الزام عائد کرنے کے بعد آج دونوں ملکوں کے صدور نے فون پر بات چیت کی ہے۔

AMERICA CHINA

چین کے صدر شی جنپنگ نے آج امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے کوورونا وائرس سے متعلق فون پر بات چیت کی، اس دوران دونوں نے اس وبا سے لڑنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے پر بات چیت کی۔

شی جنپنگ نے ٹرمپ سے کہا 'چین اس وباء کے آغاز سے ہی معلومات کے اجراء میں شفاف اور ذمہ دار تھا، اور ملک کورنا وائرس سے نمٹنے کے لیے دوسرے ممالک کی بھی مدد کر رہا ہے'۔

چین اور امریکہ کے درمیان یہ بات چیت تب ہوئی ہے جب امریکہ کورونا وائرس کیسز میں چین سے آگے نکل چکا ہے۔

جان ہاپکن یونیورسٹی کی تازہ اپڈیٹس کے مطابق امریکہ میں اب تک کورونا وائرس کے 85 ہزار 505 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ چین میں 81 ہزار 782 افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں، وہیں امریکہ میں اب تک 1290 اموات ہوئی ہیں جبکہ چین میں 3 ہزار 291 اموات ہوئی ہیں۔

فون کال پر بات کرتے ہوئے چینی صدر نے کہا 'وائرس سرحدوں اور نسل کو نہیں دیکھتا، اور یہ ہمارا مشترکہ دشمن ہے، اور عالمی برادری اسے ایک ساتھ مل کر ہی ختم کر سکتی ہے'۔

شی نے امید ظاہر کی 'امریکہ کی جانب سے رشتے بہتر قائم کیے جایئں گے، اور دونوں ممالک ایک ساتھ ملک ک کام کریں گے'۔

وہیں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر لکھا 'میں نے چینی صدر شی جنپنگ کے ساتھ ابھی بات چیت کی ہے، اور کورنا وائرس کے بارے میں تفصیلاً بات کی ہے، چین نے اس وائرس سے بہت قریب سے سامنا کیا ہے اور اس لیے چین اس وائرس کے بارے میں کافی سمجھ رکھتا ہے'۔

اس سے پہلے امریکہ کی جانب سے چین کے خلاف بیان بازی بھی کی گئی ہے، جس مین ڈونالڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کو چینی وائرس کا نام دیا تھا اور وہیں اس سے پہلے چین کی جانب سے بھی کہا گیا تھا کہ یہ وائرس چین میں امریکہ سے آئے فوجیوں نے پھیلایا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details