انگلینڈ کے کیمبرج میں واقع برطانیہ اور سوڈان کی مشترکہ ملٹی نیشنل دواساز اور بائیوفرماسٹیکل کمپنی آسٹرا زینیکا کا کہنا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ۔19) کی ویکسین کے ضمن میں 'اضافی مطالعہ' کی ضرورت ہے۔
آسٹرا زینیکا دوائی کمپنی کا کہنا ہے کہ کورونا کی ویکسین کو موثر اور کارکرد بنانے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ اگر ویکسین کی تیاری میں جلد بازی کی بھی جائے تو اس سے یورپ میں باقاعدہ منظوری میں تاخیر ہوسکتی ہے۔
آسٹرا زینیکا کمپنی کے چیف ایگزیکٹو پاسکل سوریٹ کے حوالے سے ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آسٹرا زینیکا کے مطالعے میں پوری مقدار سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کم خوراک کا اندازہ کرنے کے لئے ایک اضافی مطالعہ کیا جائے گا۔
'اب جب کہ ہمیں یہ معلوم ہو گیا ہے کہ جو بہتر افادیت کا حامل ہوگا، ہمیں اسی کی توثیق کرنا ہوگی۔ لہذا ہمیں ایک اضافی مطالعہ کی ضرورت ہے'۔
سیوریٹ نے کہا کہ یہ شاید ایک اور "بین الاقوامی مطالعہ" ہوگا ، لیکن یہ تیز تر ہوسکتا ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ اس کی افادیت زیادہ ہے ، لہذا ہمیں مریضوں کی ایک چھوٹی تعداد کی ضرورت ہے۔
یہ خبر آتے ہی آسٹفورزنیکا جو یونیورسٹی آف آکسفورڈ میں کام کررہی ہے ، کو اپنی کامیابی کی شرح کے بارے میں سوالات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کچھ ماہرین نے کہا ہے کہ وہ ریاستہائے متحدہ اور یوروپی یونین میں ریگولیٹرز کے ذریعہ جلد منظوری حاصل کرنے کے امکانات میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔
- نتائج کے بارے میں شکوک و شبہات:
متعدد سائنس دانوں نے پیر کو جاری کردہ نتائج کی مضبوطی کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ تجرباتی ویکسین آزمائشی شرکاء کے ایک ذیلی گروپ میں 90 فیصد موثر ثابت ہوئی تھی ، جن کو ابتدائی طور پر غلطی سے آدھا خوراک ملا تھا جس کے بعد مکمل خوراک ملتی تھی۔
سیوریٹ نے کہا کہ برطانیہ اور یورپی ریگولیٹری منظوری میں اضافے کی سماعت میں تاخیر کرسکتی ہے۔
جمعہ کے روز برطانیہ کے وزیر صحت میٹ ہینکوک نے کہا کہ برطانیہ کی حکومت نے ریگولیٹر سے ویکسین کا اندازہ لگانے کی درخواست کی ہے اور امید ہے کہ کرسمس سے قبل ٹیکہ لگانے کا پروگرام شروع کریں۔