لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں سیکڑوں افراد نے لیبیا کے عرب مسلح افواج کے کمانڈر جنرل خلیفہ حفتر اور ان کے حامیوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔
دارالحکومت کے وسط میں واقع طرابلس شہداء اسکوائر پر مظاہرین جمع ہوئے، انہوں نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر نعرے لکھے تھے مثلا 'حفتر شیطان کا قاصد ہے اور ہمارا خون ، آپ کے ہاتھ۔
وہیں جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے اتوار کے روز عالمی طاقتوں کو برلن کے ایک اجلاس میں لیبیا کی امن بحالی کی کوششوں پر تبادلہ خیال کے لیے دعوت دی ہے۔
مظاہرین نے حفتر کو برلن کے امن مذاکرات میں شامل کرنے کی بھی مخالفت کی ہے۔
احتجاج میں شامل دلیلہ فرانکو کا کہنا ہے کہ برلن کے اجلاس کے بارے میں ان کی رائے یہ ہے کہ وہ اس کو مسترد کرتے ہیں، لیکن چونکہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ برلن جائے گی، اس لیے وہ کہنا چاہتی ہیں کہ شہداء کے خون، نوجوانوں کی قربانیوں، زخمیوں اور بے گھر افراد کے علاوہ ان کی صورت حال کو پیش نظر رکھنا ہو گا۔
اسی طرح ایک دوسرے شخص صلاح بیلحاج نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نو ماہ کے بعد ان کا کہنا ہے کہ برلن میں ایک میٹنگ ہوگی۔ وہ کسی میٹنگ سے راضی ہیں اور نہ ہی کسی تانا شاہ کو قبول کریں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ وہ ایک آزاد اور مہذب قوم ہیں۔ انہوں نے تکلیفیں اٹھائی ہیں۔ ان کے پاس مین پاور کے ساتھ وہ صلاحیت ہے، جس سے وہ حفتر کو بے دخل کر سکتے ہیں۔
غور طلب ہے کہ ٹھیک اسی روز بن غازی شہر کے مشرقے علاقے میں خلیفہ حفتر کی حمایت میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔