دی کیرالہ اسٹوری کے پروڈیوسر وپل شاہ نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں مغربی بنگال کی حکومت کی جانب سے فلم پر عائد کردہ پابندی کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے پیر کے روز کہا کہ 'وہ ریاست میں فلم کی نمائش پر مغربی بنگال حکومت کی جانب سے عائد پابندی کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے'۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے گزشتہ روز 'نفرت اور تشدد کے کسی بھی واقعے' سے بچنے کے لیے متنازعہ فلم کی نمائش پر فوری پابندی عائد کرنے کا حکم دیا۔ جب فلم کے پروڈیوسر وپل شاہ سے مغربی بنگال میں فلم کی نمائش پر پابندی کے حکم کے بارے میں پوچھا گیا تب شاہ نے کہا کہ ' اگر انہوں نے ایسا کیا ہے تو ہم دوبارہ قانونی کارروائی کریں گے۔ قانون کی دفعات کے تحت جو بھی ممکن ہے ہم اس کے تحت لڑیں گے'۔
واضح رہے کہ کیرالہ ہائی کورٹ نے فلم کی ریلیز پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا اور کہا تھا کہ ٹریلر میں مجموعی طور پر کسی خاص کمیونٹی کے لیے کوئی اشتعال انگیز بات نہیں ہے۔ کورٹ نے نوٹ کیا کہ سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (سی بی ایف سی) نے فلم کی جانچ کی ہے اور اسے عوامی نمائش کے لیے موزوں پایا ہے۔ دی کیرالہ اسٹوری، جس میں کیرالہ میں خواتین کے ایک گروپ کی حالت زار کو دکھایا گیا ہے جنہیں مذہب تبدیل کرنے اور آئی ایس آئی ایس میں شامل ہونے کے لیے مجبور کیا گیا ہے، نے ملک میں ایک سیاسی طوفان برپا کردیا ہے۔
بی جے پی کی بہت سے رہنماؤں نے اس کے حق میں بات کی ہے اور یہاں تک کہ مدھیہ پردیش حکومت نے اس فلم کو ٹیکس فری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہیں کیرالہ کی حکمراں جماعت سی پی آئی (ایم) اور اپوزیشن جماعت کانگریس نے کہا ہے کہ فلم یہ جھوٹا دعوی کرتی ہے کہ 32 ہزار خواتین کا مذہب تبدیل کیا گیا ہے اور انہیں بنیاد پرست بنایا گیا ہے اور انہیں ہندوستان سمیت دنیا بھر میں دہشت گردی کے مشنوں میں تعینات کیا گیا۔
ان سب تنازع کے درمیان فلم کے ہدایتکار سدیپتو سین اور شاہ نے پریس کانفرنس بلائی تھی۔ واضح رہے کہ تمل ناڈو میں کئی تھیٹروں نے مظاہروں کے خوف سے فلم کی نمائش سے انکار کردیا ہے۔ اس طرح کی پابندی کی وجہ سے فلم کو ہونے والے نقصانات کے بارے میں پوچھے جانے پر فلم کے پروڈیوسر وپل شاہ نے کہا کہ 'ہم ابھی نفع یا نقصان کے بارے میں بات نہیں کریں گے، ہم صرف اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ فلم دیکھیں۔ اگر کوئی ریاستی حکومت یا کوئی نجی شخص فلم کو روکنے کی کوشش کرے گا تو ہم ہر ممکن قانونی راستہ آزمائیں گے۔ پروڈیوسر شاہ نے 'دی کیرالہ اسٹوری' کو 'سنگین سماجی موضوع' پر بننے والی فلم قرار دیا اور تمل ناڈو حکومت سے درخواست کی کہ وہ منصفانہ طریقے سے فلم کی ریلیز کو یقینی بنائے۔
انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ تمل ناڈو میں ایک شخص نے دھمکی دی ہے اور حکومت کو فلم کی ریلیز روکنے پر مجبور کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'میں حکومت سے درخواست کر رہا ہوں کہ فلم کی ریلیز کو یقینی بنائے کیونکہ معزز عدالت پہلے ہی حکم دے چکی ہے۔ یہ ریاستی حکومت کا فرض ہے کہ وہ فلم کی شفاف اور منصفانہ ریلیز کو یقینی بنائے۔ لوگوں کو فیصلہ کرنے دیں کہ آیا وہ اسے دیکھنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ لیکن یہ ایک مکمل طور پر ناقابل قبول صورت حال ہے'۔