ترواننت پورم: فلم 'دی کیرالہ اسٹوری' پر تنازع تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ فلم میں ان خواتین کی کہانیوں کو دکھانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جنہوں نے اسلام قبول کیا اور پھر عراق اور شام جا کر دہشت گرد تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کی۔ مذکورہ فلم کا ٹیزر نومبر 2022 میں جاری کیا گیا تھا۔ ٹیزر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کیرالہ کی 32 ہزار ہندو اور عیسائی خواتین نے اسلام قبول کیا ہے۔ اس کے بعد اسے شام لے جایا گیا اور داعش میں بھرتی کردیا گیا۔
اس کے علاوہ 'دی کیرالہ سٹوری' کے ٹیزر میں اداکارہ ادا شرما کو یہ کہتے ہوئے بھی دکھایا گیا کہ کیرالہ کی 32 ہزار خواتین کو مذہب تبدیل کرکے شام اور یمن بھیج دیا گیا۔ فلم میں ادا شرما مرکزی کردار میں ہیں۔ انہوں نے کیرالہ کے ایک ہندو خاندان کی لڑکی شالنی اننی کرشنن کا کردار ادا کیا۔ جن کا مذہب تبدیل ہوا اور پھر اس کا نام فاطمہ رکھا گیا۔ دی کیرالہ اسٹوری کا ٹریلر 26 اپریل کو ریلیز ہوا تھا۔ اس میں نرس شالنی اننی کرشنن کی فاطمہ بننے تک کی کہانی دکھائی گئی ہے۔ کس طرح ایک بنیاد پرست تنظیم سے وابستہ لوگوں نے اسے اکسایا اور پھر مذہب تبدیل کروایا۔ اور پھر اسے کس طرح داعش کی طرف سے لڑنے کے لیے شام بھیجا گیا۔