اداکارہ جیا خان کا معاملہ ایک بار سرخیوں میں ہیں۔ حال ہی میں جیا کی والدہ رابعہ خان نے ممبئی کی خصوصی سی بی آئی عدالت میں گواہی دیتے ہوئے کہا کہ 'سورج پنچولی نے ان کی مرحوم بیٹی کو زبانی اور جسمانی طور پر ہراساں کیا تھا۔ جس کے بعد ماہر نفسیات نے سی بی آئی عدالت کو بتایا کہ ' سورج نے جو ثبوت اپنے دعووؤں کو صحیح کرنے کے لیے فراہم کیے تھے، وہ من گھڑت اور ناکافی تھے'، کیونکہ اداکار نے اس معاملے میں مکمل طور پر تعاون نہیں کیا ہے۔ وہیں ایک نئی رپورٹ کے مطابق بامبے ہائی کورٹ نے کہا کہ 'جیا خان کی والدہ رابعہ خان کی جانب سے بار بار جیا کی موت کو قتل بتانا، اس مقدمے کی سماعت میں تاخیر کرنے کی کوشش ہے'۔ اب ایک حالیہ انٹرویو میں سورج پنچولی نے اس پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ Jia Khan Case
اس عدالتی حکم کے بارے میں سورج پنچولی نے ای ٹائمز کو دیے ایک انٹرویو میں کہا کہ ' وہ گزشتہ 10 برسوں سے اس قانونی جنگ اور ان کے خلاف عائد کیے گئے جھوٹے الزامات سے لڑ رہے ہیں۔ اس معاملے نے انہیں بری طرح متاثر کیا ہے'۔ Sooraj Pancholi on Rabia Khan Accusations
اداکار نے مزید کہا کہ ' صرف میں جانتا ہوں کہ یہ تمام سال میرے لیے کیسے گزرے ہیں۔ میرے دل میں جیا کے خاندان کے لیے بہت عزت ہے اور میں نے ہمیشہ ان کے لیے وہ احترام بنائے رکھا ہے۔ میں التجا کرتا ہوں ان کے اہل خانہ سے کہ اس مقدمہ کو منصفانہ طور پر چلنے دیں اور میری دعا ہے کہ یہ سب جلد ختم ہوجائے'۔
بامبے ہائی کورٹ نے رابعہ خان کی طرف سے دائر کی گئی ایک درخواست کو مسترد کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جیا خان معاملے میں ایف بی آئی سے نئی تحقیقات کرائی جائے۔ واضح رہے کہ اس کیس کی تحقیقات فی الحال سنٹرل بیورو آف انویسٹیگیشن کر رہی ہے، جنہوں نے جیا کے بوائے فرینڈ اور ادکار سورج پنچولی پر جیا کو 3 جون 2013 کو خودکشی کرنے کے لیے اکسانے کا الزام لگایا ہے۔ جیا خان کی والدہ رابعہ یہ دعویٰ کرتی رہی ہیں کہ ان کی بیٹی کا قتل کیا گیا ہے۔