فلمساز صائم صادق کی تنقیدی طور پر سراہی جانے والی فلم 'جوائے لینڈ' کو بالآخر ایک مختصر جنگ کے بعد پاکستان میں ریلیز کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔ پاکستانی حکام کا یہ فیصلہ وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے پابندی لگانے کے چند دن بعد آیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ فلم میں 'انتہائی قابل اعتراض مواد' موجود ہے۔ پاکستان حکومت کی جانب سے جوائے لینڈ کو آئندہ اسکر ایوارڈز2023 کے لیے نامزد کیا جاچکا ہے اور اسے دنیا بھر کے فلمی میلوں میں تنقیدی طور پر سراہا گیا ہے۔Pakistan Lifts ban on Joyland
وزیراعظم شہباز شریف کے اسٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ میں فلم پر عائد کردہ پابندی کو ہٹانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 'سینسر بورڈ نظرِثانی کمیٹی نے جوائے لینڈ کو ریلیز کے لیے کلیئر کر دیا ہے'۔انہوں نے اپنی ٹویٹ میں مزید لکھا کہ آزادی اظہار ایک بنیادی حق ہے اور قانون کے دائرے میں رہ کر اس پر عمل درآمد ہونا چاہیے'۔
پاکستان کی طرف سے آسکر ایوارڈ کی دوڑ میں شامل ہونے والی جوائے لینڈ کو پاکستان میں چند مذہبی گروپوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور فلم پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ فلم کے حوالے سے مرکزی سینسربورڈ میں شکایات درج کرانے کے بعد بورڈ نے’جوائے لینڈ‘ کو جاری کیا گیا اجازت نامہ منسوخ کرتے ہوئے اس کی نمائش پر پابندی عائد کردی تھی۔ فلم کے سینسرشپ کو واپس لیے جانے پر سوشل میڈیا میں فلم کو ریلیز کرنےکا مطالبہ کیا گیا اور جوائے لینڈ ریلیز ہیش ٹیگ کا استعمال کرتے ہوئے ایک مہم چلائی گئی۔
جس کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے فلم کے خلاف دائر شکایات اور فلم کے ریلیز کے مطالبے کا جائزہ لینے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی۔جس پر پاکستان میں ریلیز سے تقریبا ایک ہفتہ قبل پابندی عائد کردی گئی تھی