حیدرآباد: گزشتہ ہفتے ریلیز ہوئی فلم دی کیرالہ اسٹوری جسے ملے جلے تبصرے ملے ہیں، باکس آفس پر اچھا کاروبار کر رہی ہے۔ یہ فلم بھی انہیں راستہ پر چلتی نظر آرہی ہے جس پر گزشتہ سال دی کشمیر فائلز تھی۔ ان دونوں فلموں کے درمیان سچے واقعات پر مبنی ہونے کے دعوے کے علاوہ ایک چیز مشترک ہے وہ ہے دونوں فلموں کو بی جے پی کی جانب سے حمایت حاصل ہے۔Kerala Story producer Vipul Shah
جب فلمساز وپل شاہ سے پوچھا گیا کہ انہوں نے اپنے 32 ہزار لڑکیوں کے لاپتہ ہونے کے دعوی میں تبدیلی کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تب انہوں نے کہا کہ ' نمبر میں کیا رکھا ہے'؟۔ ان کی متنازعہ فلم دی کیرالہ اسٹوری، جس میں اسلامی بنیاد پرستوں کے ذریعہ کیرالہ کی 32 ہزار سے زائد خواتین کی زندگیوں کو برباد کرنے کا دعوی کیا گیا تھا، اس میں تبدیلی کرتے ہوئے فلمساز نے فلم کو تین لڑکیوں کی زندگی پر مبنی بتایا ہے۔ شاہ کا کہنا ہے کہ درست اعداد و شمار سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔
سدیپتو سین کی ہدایت کاری میں بننے والی کیرالہ اسٹوری نے ریاست کے لوگوں کی جھوٹی تصویر کشی پیش کرکے ایک سیاسی ہنگامہ برپا کردیا ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے نفرت اور تشدد کے واقعات سے بچنے کے لیے متنازعہ فلم کی نمائش پر پابندی لگا دی ہے۔ فلم کے تخلیق کاروں نے شروع میں کہا تھا کہ 'اس میں کیرالہ کی 32 ہزار سے زائد خواتین کی کہانی بیان کی گئی ہے جنہیں مبینہ طور پر اسلامی بنیاد پرستوں نے دہشت گرد بنا دیا ہے۔ تاہم ٹیزر کے ذریعہ پھیلائی گئی غلط معلومات کے خلاف سوشل میڈیا پر اعتراضات ظاہر کرنے کے بعد فلسماز نے یہ تعداد کم کرکے تین کردی۔