ملک کے دارالحکومت دہلی میں لو جہاد جیسے موضوع پر مبنی فلم 'دی کنورژن' کی تشہیر کی گئی۔ اس موقع پر دہلی بی جے پی کے لیڈر کپل مشرا بھی موجود رہے،جو اکثر ایک طبقہ کے خلاف اشتعال انگیز بیان دئیے جانے کے لیے مشہور ہیں۔ اس فلم کو کپل مشرا کی حمایت حاصل ہے۔ فلم کی تشہیر کے سلسلے میں منعقدہ پریس کانفرس میں بی جے پی رہنما کپل مشرا نے کہا کہ ' ہندو لڑکیوں کو جھوٹی محبت کی جال میں پھنسانے کے لیے دوسرے فرقے کے کچھ لڑکے اپنا نام ہندو رکھتے ہیں۔ اس کے بعد شادی کرکے زبردستی لڑکی کا مذہب تبدیل کراتے ہیں۔ ہم اس طرح کی غیرقانونی چیزوں کی مخالفت کرتے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ اگر ہم کنیا پوجن کے بجائے فلم دی کنورژن کو اپنے بچوں کو دکھائیں تو انہیں لوجہاد کے بارے میں جانکاری حاصل ہوگی اور وہ چوکس رہیں گے۔ Kapil Mishra on Film The Conversion
کپل مشرا نے کہا کہ مختلف مذاہب کے وہ لوگ جنہوں نے اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت شادی کی ہے، وہ شادی محبت کے زمرے میں آتی ہے نہ کہ 'لوجہاد' کے زمرے میں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ان دو معاملات کو الجھانا نہیں چاہیے۔ جو لوگ اپنی شناخت کے بارے میں جھوٹ بولتے ہیں، خواتین کو محبت کے بہانے پھنساتے ہیں اور زبردستی ان کا مذہب تبدیل کرتے ہیں، یہ 'لو جہاد' ہے۔' Movie on Love Jihad
پریس کانفرنس میں جب کپل مشرا سے سوال کیا گیا کہ آپ پر آئے دن مذہب کی سیاست کرنے کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے ایسے میں لوجہاد جیسے موضوع پر مبنی فلم کی پروموشن کے دوران آپ کی موجودگی اس بات کا ثبوت پیش کرتا ہے کہ یہ فلم کسی ایک مذہب پر حملہ ہے، اس کے جواب میں کپل مشرا مسکراتے ہوئے کہتے ہیں کہ 'کیا ادھرم کی سیاست کرنی چاہیے، ہم نے یہاں ہندو اور مسلم کا ذکر نہیں کیا ہے اور اگر مسلم مذہب کے لوگوں کو لگتا ہے کہ لوجہاد ہورہا ہے تو ان کے لوگوں کو کھل کر اس کی مخالفت کرنی چاہیے اور یہ فلم دیکھنی چاہیے۔