مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں جمعرات کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمان و کلیدی ملزمہ سادھودی پرگیہ سنگھ ٹھاکر Pragya Singh Thakur کے وکلا ء نے مہاراشٹر کے سابق وزیر محمد عارف نسیم خان Former Minister of Maharashtra Mohammad Arif Naseem Khan پر برہمی کا اظہار کیا اور الزام عائد کیا کہ خصوصی این آئی اے عدالت Special NIA Court میں اے ٹی ایس کے افسران ATS Officers کی موجودگی نسیم خان کے دباؤ میں عمل میں آئی ہے۔
آج خصوصی این آئی اے عدالت میں انسدا ددہشت گرد دستہ کے دو سینئر افسران حاضر ہوئے اور خصوصی این آئی اے جج سے کہا کہ انہیں اے ٹی ایس چیف نے ہدایت دی ہیکہ وہ عدالتی کارروائی میں حصہ لیں او ر عدالت اور استغاثہ کی مدد کریں۔
اے ٹی ایس کی جانب سے مالیگاؤں 2008بم دھماکہ معاملے کی تفتیش کرنے والے افسرموہن کلکرنی اور سینئر اے ٹی ایس افسر موہتے نے آج خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ وہ آج عدالت میں اس لیے آئے ہیں عدالت کی جاری سماعت کا حصہ بن سکیں اور عدالت اور استغاثہ کی مدد کرسکیں۔
اے ٹی ایس افسران کی عدالت میں موجودگی پر بھگوا ملزمین خصوصاً سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور کرنل پروہت کے وکلاء سراپا احتجا ج ہوگئے اور انہوں نے عدالت سے کہا کہ عدالت کو اے ٹی ایس افسران کو ایک سیکنڈ کے لیے بھی عدالت میں ٹہرنے کی اجازت نہیں دینا چاہئے کیونکہ اے ٹی ایس نے ہی ملزمین کو جھوٹے مقدمہ میں پھنسایا ہے اور آج وہ عدالت میں ملزمین کے خلاف حاضر ہوئے ہیں۔
سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکیل جے پی مشراء نے کہا کہ حال ہی میں سابق وزیر عارف نسیم خان نے وزیر داخلہ اور اے ٹی ایس چیف سے ملاقات کی تھی جس کے بعد ہی وزیر داخلہ نے اے ٹی ایس افسران کو عدالت میں بھیجنے کا بیان دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے ٹی ایس افسران کو اس لیے بھیجا گیا ہے تاکہ ملزمین کو پریشان کیا جائے جو اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ ایک سیاسی سازش کے تحت اے ٹی ایس کو عدالت میں آنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
ایڈوکیٹ جے پی مشراء نے عدالت کو یہ یہاں تک کہ دیا کہ اگر عدالت اے ٹی ایس افسران کو کمرہ عدالت سے باہر جانے لیئے نہیں کہے گی وہ تو عدالت کے باہر چلے جائیں گے۔