ریاست اترپردیش، ضلع بنارس کے جیت پورہ تھانہ علاقے میں واقع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے پر 50 افراد پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے کاروائی کی ہے. اس واقعہ سے نہ صرف ضلع انتظامیہ برہم ہے بلکہ علماء نے بھی اس کی شدید مذمت کی ہے۔
بنارس کے مفتی عبدالباطن نعمانی مفتی شہر عبدالباطن نعمانی نے کہا کہ عوام سے گزارش کیا گیا تھا کہ پانچ افراد سے زیادہ مسجدوں میں جمع نہ ہوں اور نہ ہی 5 افراد سے زیادہ نماز جمعہ ادا کریں اس کے باوجود لوگوں نے تمام اعلانات اور احکامات کو نظر انداز کرکے کثیر تعداد میں نماز جمعہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے کی ذمہ دار صرف عوام نہیں بلکہ پولیس کے افسران بھی ہیں، جنہوں نے عوام کے درمیان بھرے مجمع میں کہا کہ سماجی فاصلے کے ساتھ مسجدوں میں نماز ادا کر سکتے ہیں جس کی کوئی تعداد متعین نہیں ہے.
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کئی لوگوں کے ذریعے خبر ملی ہے کہ پولیس کے چھوٹے افسران عوام کے درمیان جاکر اعلان کیے ہیں کی سماجی فاصلہ کے ساتھ مسجدوں میں نماز ادا کرسکتے ہیں اس کی کوئی تعداد متعین نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ عوام غلط فہمی کا شکار ہوئی اور مسجدوں میں جمع ہو کر نماز ادا کرنے لگی.
انہوں نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ برادران اسلام سے اپیل ہے کہ حکومت کے ذریعے جاری کردہ احکامات پر عمل کریں اور کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں ضلع انتظامیہ کی مدد کریں.
اس واقعے کے سلسلے میں بنارس کے علماء نے ایک میٹنگ طلب کیا جس کی صدارت مفتی شہر عبدالباطن نعمانی نے کی اور غور و فکر کیا گیا کہ ایسے واقعات مستقبل میں رونما نہ ہوں، اس کے لیے مساجد کے ائمہ و مؤذن اور ذمہ داران کو آگاہ کرنے پر بھی غور و فکر کیا گیا.