ریاست اترپردیش کے قدیم شہر بنارس میں واقع بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) میں چل رہی تعلیمی سرگرمیوں کو فی الحال بند کردیا ہے۔
کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہونے کے خدشے کے پیش نظر بنارس ہندو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر راکیش بھٹناگر نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا۔
بی ایچ یو میں آف لائن کلاسز بند اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے سبھی یونیورسٹی کے سبھی افسران اور پروفیسرز کی رائے لی اور یہ حکم جاری کیا ہے کہ ہولی کی چھٹی 23 مارچ سے شروع ہوگئی ہے اس لیے نیورسٹی میں فی الحال آف لائن کلاسز آئندہ حکم تک بند رہیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آن لائن کلاسز پہلے سے طے شدہ پروگرام کے تحت آن لائن موڈ میں چلیں گی۔
آن لائن کلاسز پہلے سے طے شدہ پروگرام کے تحت آن لائن موڈ میں چلیں گی انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے احاطے یا اقامت گاہوں میں ہولی ملن تقریب کا انعقاد نہیں ہوگا اس کے ساتھ ہی کسی قسم کی کوئی ایسی تقریب نہیں ہوگی جس میں بھیڑ اکٹھا ہو۔
وائس چانسلر نے کہا ہے کہ طلبا و طالبات اپنے تعلیمی سامان کو لیکر گھر چلے جائیں اپریل کے پہلے ہفتے میں دوبارہ صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا اگر حالات بہتر ہوئے تو اطلاع دے دی جائے گی ورنہ آن لائن کلاسز کی سرگرمیاں حسب معمول رہیں گی۔
بنارس ہندو یونیورسٹی تمام آف لائن کلاسز بند کردی گئی ہیں تاکہ اس وبا پر قابو پایا جاسکے انہوں نے کہا ہے کہ اگر ضرور پڑی تو امتحانات بھی آن لائن ہی منعقد ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے بھی حالات ہوں گے یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر اور میڈیا کے ذریعے اطلاعات دی جاتی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ' کووڈ-19 مہلک بیماری ہے اس سے حفاظت انتہائی ضروری ہے، لہٰذا طلبا و طالبات کی صحت کی حفاظت یونیورسٹی کے لیے سب سے اہم ہے اسی کے پیش نظر یہ فیصلہ لیا گیا ہے'۔