پانی نے سیکڑوں ایکڑ فصل برباد کر دی ہے۔ متاثر کاشتکار تال کے کنارے کھڑے ہوکر اپنی تباہی کا منظر دیکھ دیتے ہیں۔
تیس مربع کلومیٹر میں پھیلا پکڑی بزرگ تال مئو ضلع میں قدرتی پانی کا اہم زخیرہ ہے۔ برسات کے دنوں یہ آس پاس کے علاقے کو اپنی زد میں لے لیتا ہے۔
گذشتہ کئی برسوں سے کم بارش کے سبب پکڑی بزرگ تال کافی خشک ہو گیا تھا۔ جہاں کسان کاشتکار کرتے تھے، لیکن رواں برس بھاری بارش نے یہاں سیلاب جیسی صورتحال پیدا کردی، اور کسانوں کی زراعت تباہ ہوگئی۔
کاشتکاروں کے مطابق ایک بار تال میں ایک بار پانی بھر جائے تو برسوں تک وہاں کاشتکاری نہیں ہوپاتی۔ اس بار بھی تال میں پانی بھر گیا ہے جسے خشک ہونے میں دو سے تین سال کا وقت لگ جائے گا۔ کاشتکار حکومت سے معاوضہ کا مطالبہ کررہے ہیں۔