طلبہ کا کہنا ہے کہ ان کا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی کیمپس سے تمام قسم کی طاقتوں کا اور آمریت کا خاتمہ کیا جائے۔جاری احتجاج میں طلباء نے اب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر راکیش بھٹ نگر اور چیف پراکٹر سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی درخواست کی ہے کہ ریجنل پولیس اسٹیشن اور انچارج کے عہدے کو برخاست کیا جائے۔
طلباء نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے استعفے کا مطالبہ کیا غورطلب ہے کہ شام کو سیکڑوں طلباء نے طلباء پر لاٹھی چارج کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بی ایچ یو مین گیٹ پر دھرنا دیا۔
وہیں یونیورسٹی انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ نے سی آر پی ایف، پی اے سی سمیت پولیس اور درجن بھر تھانوں کی فورس کے ساتھ لال بہادر شاستری ہاسٹل کو خالی کرایا، جس کے بعد سے طالب علموں کا غصہ مسلسل بڑھتا ہی ہوا نظر آیا۔طلباء نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر راکیش بھٹ نگر اور چیف پراکٹر کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ بی ایچ یو میں برلا ہاسٹل اور لال بہادر شاستری ہاسٹل کے طلباء کے بیچ زبردست مار پیٹ ہوئی اور دونوں طرف سے پتھر اور پیٹرول بم چلائے گئے۔
طالب علموں نے بتایا کہ ایک ماہ بعد ہمارا امتحان ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ کو اس وقت ہمارا ساتھ دینا چاہئے تھا۔ ہم آپ کو بتا دیں کہ لال بہادر شاستری ہاسٹل میں فیکلٹی آف آرٹس اور مختلف محکموں کے کل 300 طلباء ہیں ، جنہیں پولیس نے ہاسٹل سے باہر لے جاکر ہاسٹل پر قبضہ کرلیا ہے۔