اترپردیش کے ضلع مئو کے گاؤں پنچایت ہانسہ پور کرکٹ میں قبرستان پر ناجائز قبضہ کی کوشش کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ وہاں پر شرپسندوں نے قبرستان کی چہار دیواری کے قریب کی مٹی کھود ڈالی ہے تاکہ اس زمین پر قبضہ کیا جاسکے۔
قبرستان پر ناجائز قبضہ کی کوشش مٹی کھودنے کی اس حرکت سے برسات کے پانی سے قبرستان کو شدید نقصان پہنچا اور آخرکار دیوار منہدم ہوگئی۔
ای ٹی وی بھارت کی ٹیم جب موقع پر پہنچی تو قبرستان کی تقریباً سو فُٹ لمبی دیوار زمیں دوز نظر آئی اور قبرستان کا داخلی حصہ بھی کافی حد تک منہدم ہوگیا۔
اتنا ہی نہیں بلکہ غیر سماجی عناصر قبرستان کے گیٹ کا نصف حصہ بھی چوری کر کے لیکر چلے گئے۔
ہانسہ پور گاؤں کے غیر مسلم نوجوان منوج شرما کو بھی قبرستان کی چہار دیواری منہدم کیے جانے کا بے حد افسوس ہے واضح رہے کہ یہ قبرستان پسماندہ فقیر برادری کا ہونے کے سبب کوئی مددگار بھی سامنے نہیں آیا ہے۔
ہانسہ پور گاؤں کے غیر مسلم نوجوان منوج شرما کو بھی قبرستان کی چہار دیواری منہدم کیے جانے کا بے حد افسوس ہے۔
منوج شرما نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'گاؤں پردھان کے اشارے پر قبرستان کی زمین پر قبضہ کرنے والوں کے حوصلے بلند ہیں'۔
ضلع اقلیتی فلاح و بہبود آفیسر سے سوال کرنے پر انہوں نے کہا کہ شکایت آنے پر 'اینٹی بھومافیا ٹاسک فورس' کے ذریعے کاروائی کی جائےگی وہیں، دوسری جانب فقیر برادری کے لوگوں کاکہنا ہے کہ سرکاری بجٹ سے جب قبرستان کی حد بندی کرائی جارہی تھی تو کچھ رقم کم پڑنے پر گاؤں والوں نے چندہ دے کر اس کام کو مکمل کرایا تھا۔ تاہم اب یہ لوگ چاہتے ہیں کہ حکومت قبرستان کی چہار دیواری کی فوری طور پر دوبارہ تعمیر کرائے۔
اس معاملہ میں ضلع اقلیتی فلاح و بہبود آفیسر سے سوال کرنے پر انہوں نے کہا کہ شکایت آنے پر 'اینٹی بھومافیا ٹاسک فورس' کے ذریعہ کاروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ سابقہ اکھکیش حکومت نے مذہبی مقامات کے تحفظ کے لیے سرکاری بجٹ سے چہار دیواری تعمیر کرائی تھی۔