اردو

urdu

ETV Bharat / city

ادھم پور: بی جے پی رہنماؤں کے عمل پر عوام کی تنقید

ادھمپور کے کشمیر پولیس اکادمی میں آج تین ڈی وائی ایس پی اور 583 پی ایس آئی کو جموں و کشمیر پولیس میں شامل کیا گیا ہے۔ اس تقریب میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنگھ خصوصی مہمان کے طور پر موجود رہے۔ اسی تقریب کے دوران بی جے پی کے صدر اور دیگر رہنماؤں نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس اور پروبیشنری سب انسپکٹرز کے کندھوں پر بیج لگائے۔ اس عمل کو خلاف قانون قرار دیا جا رہا ہے۔

ادھم پور: بی جے پی رہنماؤں کے عمل پر تنقید
ادھم پور: بی جے پی رہنماؤں کے عمل پر تنقید

By

Published : Feb 13, 2021, 3:33 PM IST

جموں و کشمیر کے ضلع ادھمپور میں 583 پی ایس آئی کو جموں و کشمیر پولیس میں شامل کرنے کی تقریب کے موقع پر بی جے پی کے صدر رویندر رائنا اور پارٹی کے دیگر سیاستدانوں نے پولیس افسران کے کندھوں پر بیج لگائے تھے۔ بی جے پی رہنماؤں کے اس عمل کو قانون کی خلاف ورزی بتاتے ہوئے سوشل میڈیا پر لوگوں نے بی جے پی کے صدر اور دیگر سیاستدانوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ادھمپور کے کشمیر پولیس اکادمی میں آج تین ڈی وائی ایس پی اور 583 پی ایس آئی کو جموں و کشمیر پولیس میں شامل کیا گیا ہے۔ اس تقریب میں شامل کچھ لوگوں کے مطابق جب تقریب ختم ہونے کے بعد لیفٹیننٹ گورنر باہر نکلے تب بی جے پی کے صدر اور دیگر رہنماؤں نے کامیاب کیڈٹوں اور پی ایس آئی سے ہاتھ ملایا اور ان کے کندھے پر بیج لگانے شروع کردئیے۔

بی جے پی صدر نے نہ صرف کے کندھوں پر بیج لگایا، بلکہ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر یہ تصاویر بھی پوسٹ کیں۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر بی جے پی صدر اور دیگر سیاستدانوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

لوگوں نے اس معاملے میں مزید انکشاف کیا کہ بی جے پی صدر کی اس حرکت کے بعد سینئر پولیس افسران کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، جو پریڈ پاس کرنے کے بعد افسران کے ساتھ تصاویر کھینچوا رہے تھے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بی جے پی کے صدر رویندر رائنا نے سنہ 2018 میں اس وقت کے گورنر ستیہ پال ملک کو 'اپنا بندہ' کہہ کر پکارا تھا، جب ستیہ ملک کو جموں و کشمیر کو گورنر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔

رائنا نے کہا تھا کہ "نیا گورنر اپنا بندہ ہے"۔ رائنا نے یہ تبصرہ راجوری ضلع میں اپنے حلقہ نوشیرہ کے لوگوں کے ایک گروہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہی تھی۔ اس گروپ نے ان پر الزام لگایا تھا کہ وہ علاقے میں ترقی لانے کے لئے ایک ایم ایل اے کی حیثیت سے اپنے فرائض کو پورا کرنے میں نا کام رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details