ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے چیرمین اعجاز اسد نے کہا کہ لوگ اب کووڈ کے رہنما خطوط پر عمل نہیں کررے ہیں۔ لوگ بازروں میں بغیر ماسک اور سماجی فاصلہ برقرار رکھے بغیر گھوم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کا یہ رویہ کووڈ کی ممکنہ تیسری لہر کو دعوت دے سکتا ہے۔
'احتیاط نہ برتنے پر سرینگر کووڈ کی تیسری لہر کا مرکز بن سکتا ہے' انہوں نے کہا کہ اگر وادی خاص طور پر شہر سرینگر میں رہنے والے افراد احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا نہیں رہیں گے تو آنے والے وقت میں سرینگر، کووڈ کی ممکنہ تیسری لہر کا مرکز بن سکتا ہے۔
ضلع ترقیاتی کمشنر نے ان باتوں کا اظہار شہر سرینگر کے مختلف بازاروں کا جائزہ لینے کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔
اعجاز اسد نے کہا کہ گذشتہ کچھ دنوں کے دوران وادی کے دیگر اضلاع کے مقابلے میں سرینگر میں کووڈ کے مثبت کیسز میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ شادی بیاہ اور دیگر سماجی تقریبات میں بغیر کسی احتیاط کے بڑے پیمانے میں شرکت کررہے ہیں جس کی وجہ سے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ انتظامیہ کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے لیکن عوام کو سختی کے ساتھ احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے شہریوں کو انتظامیہ اور طبی ماہرین کی جانب سے وضع کی گئی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کا مشورہ دیا تا کہ وبا سے خود بھی محفوظ رہ سکیں اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر کے بمنا علاقے میں سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ
وہیں شہر کے مختلف بازاروں کا دیگر افسران کے ہمراہ دورہ کرتے ہوئے ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے چیرمین نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ رہنما خطوط پر سختی کے ساتھ عمل کرتے ہوئے انتظامیہ کا ساتھ دیں۔ بازاروں، دوکانوں، بینکوں، اے ٹی ایمز اور دیگر مقامات پر بھیڑ بھاڑ سے اجتناب کریں۔ سماجی فاصلہ برقرار رکھیں اور ماسک کا استعمال کریں۔