سرینگر:جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں گذشتہ اتوار کو ہوئے گرینیڈ حملے کے بعد مقامی چھاپڑی فروشوں کا روزگار متاثر ہوا۔ سرینگر انتظامیہ ان چھاپڑی فروشوں کو لال چوک سے جہانگیر چوک کے درمیان سڑکوں کے کنارے پر چھاپڑی لگانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔Venders Evicted In Amira Kadal
پولیس کا کہنا ہے کہ عسکریت پسند یا ان کے معاونین گرینیڈ بھیڑ بھاڑ والے مقامات پر پھینکنے میں کامیاب ہوتے ہیں،کیونکہ ہجوم کی وجہ سے ان کی نشاندہی نہیں ہوسکتی ہے اور وہ فرار ہو جاتے ہیں۔
پولیس کے مطابق سڑک کے اطراف سے ان چھاپڑی فروشوں کے ہٹائے جانے کی وجہ سے ہجوم کم ہوگا اور عسکری حملوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
سرینگر کے امیرا کدل پر کئی اقلیتی طبقے کے کاروباری کام کرتے ہیں اور درجنوں غیر مقامی مزدور بھی اپنا روزگار کما رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق اس مقام پر غیر مقامی افراد پر عسکریت پسندوں کی جانب سے حملہ کرنے کا خطرہ رہتا ہے، جس کی وجہ سے یہاں سکیورٹی فورسز کی تعیناتی کرنی پڑتی ہے۔