انتظامیہ نے سرینگر کے لال چوک کے گرد ونواح میں خوانچہ فروشوں کی بازآبادکاری Vendors Rehabilitation کے لیے مگرمل باغ میں ونڈنگ زون بنانے کا کام تین سال قبل شروع کیا تھا جو اب تک ادھورا ہے۔ اس ونڈنگ زون کو اسماٹ سٹی منصوبے Smart City Scheme کے تحت بنایا گیا ہے، لیکن گزشتہ برسوں سے یہ خالی پڑا ہے اور اس میں بنائے گئے چھوٹے دکانوں میں تالے بند ہیں۔
Vendors Rehabilitation: 'خوانچہ فروشوں کا مطالبہ، ونڈنگ زون بننے تک ہمیں سڑک کناروں سے نہ ہٹایا جائے'
جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں گزشتہ دنوں میونسپل کارپوریشن نے شہر میں خوانچہ فروشوں کے خلاف مہم Campaign Against Vendors تیز کرتے ہوئے ان کو سڑک کناروں پر کام کرنے کی اجازت نہیں دی، جس سے سینکڑوں خوانچہ فروشوں کا روزگار متاثرBusiness of Vendors is Affected ہوا۔
انتظامیہ کی عدم توجہی سے یہ ونڈنگ زون پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ پایا ہے اور نہ ہی یہاں خوانچہ فروش آباد ہوئے۔ تاہم خوانچہ فوشوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ انتظامیہ کی اپنی کوتاہی ہے، تو ہمیں کیوں پریشان کیا جا رہاہے۔
سرینگر کے ہری سنگ اسٹریٹ میں سینکڑوں خوانچہ فروش اپنا روزگار کما رہے ہیں، لیکن آئے روز میونسپل کارپوریشن ان پر اپنا زور دکھا کر انہیں سڑک کناروں سے ہٹا دیتے ہیں، خوانچہ فروشوں کا کہنا ہے کہ ونڈنگ زون میں 150 دکانیں تعمیر کی گئی ہیں، جبکہ ہری سنگھ اسٹریٹ میں 270 خوانچہ فروش کام کر رہے ہیں۔
- مزید پڑھیں:کشمیر: عوام خوانچہ فروشوں پر منحصر کیوں؟
ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو 270 افراد کے لیے ونڈنگ زون میں دکانین فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ انتظامیہ کی کوتاہی کی وجہ سے یہ خوانچہ فروش ایس ایم سی کا نشانہ بن رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب ونڈنگ زون مکمل ہوگا، تبھی یہاں انہیں کام کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ جبکہ اس تعلق سے
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وینڈنگ زون پر جلد کام شروع کیا جائے گا اور اسی سال ان کو وہاں آباد کیا جائے گا۔