ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز کشمیر کی جانب سے سرینگر میں منعقد کئے گئے ایک ورکشاپ کے دوران اتل ڈولو نے ان باتوں کا اظہار کیا۔
انکا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہلاکتیں تمباکو نوشی کی وجہ سے ہوتی ہیں باوجودیکہ اسے روکا جا سکتا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز کشمیر کی جانب سے سرینگر میں منعقد کئے گئے ایک ورکشاپ کے دوران اتل ڈولو نے ان باتوں کا اظہار کیا۔
انکا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہلاکتیں تمباکو نوشی کی وجہ سے ہوتی ہیں باوجودیکہ اسے روکا جا سکتا ہے۔
اتل ڈولو کے مطابق ریاست جموں و کشمیر میں تمباکو اور سیگریٹ نوشی وغیرہ میں حالیہ برسوں میں دو سے تین فیصد گراوٹ درج کی گئی ہے حالانکہ ’’تمباکو نوشی صفر فیصد ہونی چاہئے۔‘‘
ورکشاپ میں مقررین نے تمباکو نوشی سے صحت و ماحولیات پر ہونے والے مضر اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے سگریٹ، تمباکو اور اس سے منسلک دیگر اشیاء پر مکمل پابندی عائد کرنے پر زور دیا۔
ورکشاپ میں وادی کے مختلف میڈیکل کالجوں کے پرنسپل صاحبان، تعلیمی ماہرین، سرکاری افسران کے علاوہ طالب علموں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔