جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں جموں و کشمیر پولیس اور ڈسٹرکٹ اسپتال پلوامہ کے طبی عملے کی کوششوں سے منشیات کی زیادہ مقدار استعمال کرنے والے ایک نوجوان کی جان بچائی گئی۔
ضلع پلوامہ میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا ایسا معاملہ ہے جس میں پولیس اور طبی عملے کی مشترکہ کوششوں سے منشیات کے عادی ایک نوجوان کی جان بچاگئی ہے۔J&K Police Wages a War Against Drug Peddlers to Save Kashmiri Youth
اطلاعات کے مطابق ڈی ایس پی پلوامہ محمد شفیع کو پلوامہ کے دیہات سے اطلاع ملی کہ ایک نوجوان پر اسرار حالت میں بے ہوش پڑا ہے۔جس کے بعد ڈی ایس پی اپنے ٹیم کے ہمراہ اس جگہ پر پہنچے جہاں پر یہ نوجوان بے ہوش پڑا تھا۔
ڈی ایس پی نے اپنے محافظوں کے ہمراہ نوجوان کو پلوامہ ڈسٹرکٹ اسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے نوجوان کی حالت نازک دیکھ کر اس کو وینٹی لیٹر پر رکھ کر علاج شروع کیا ۔
اس ضمن میں ڈاکٹر یوسف ٹاک نے کہا کہ مذکورہ نوجوان نے بھاری مقدار میں نشہ آور اشیا کھا لی تھی۔ جس کی وجہ سے اس کی حالت کافی نازک ہوگئی تھی ۔ تاہم پولیس اہلکاروں کی بروقت امداد کے بعد اس کو اسپتال لایاگیا۔ اور طبی عملے کی جانب سے اس کی جان بچجانے کی کوشش کی گئی۔ صحیح علاج کے سبب اب نوجوان کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔
ڈاکٹر نے کہا کہ منشیات کی بری لت سے نوجوانوں کو دور رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔
وہی اس حوالے سے ڈی ایس پی پلوامہ محمد شفیع نے اس سلسلہ میں کہا کہ والدین اور علما کے علاوہ سماج میں ہر شخض کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ نوجوانون پر نظر رکھیں اور انہیں منشیات جیسی بری لت سے روکنے میں اپنا اہم رول نبھائیں ۔