اردو

urdu

ETV Bharat / city

ایل او سی پر جھڑپوں سے لوگوں کی زندگی اجیرن بن رہی ہے: این سی

این سی رہنماوں نے اپنے بیان میں کہا کہ 'گزشتہ برس 31 دسمبر کو پاکستانی فوج کی جانب سے کپواڑہ اور ضلع راجوری میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ بسے گاوں میں فائرنگ کی گئی۔ جس کی وجہ سے مقامی مساجد اور کئی مکانات کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا'۔

By

Published : Jan 3, 2021, 11:13 AM IST

ceasefire
ceasefire

نیشنل کانفرنس نے لائن آف کنٹرول پر بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کی خلاف ورزی کے پیش نظر ایک بیان میں کہا کہ گولہ باری اب ختم ہونی چاہیے کیونکہ جموں و کشمیر کے سرحدی علاقوں میں لوگ بہت زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

این سی نے گزشتہ برس 31 دسمبر کو پاکستانی فوج کی جانب سے کپواڑہ کے کرناہ سیکٹر میں گولہ باری کا بھی ذکر کیا۔ اس دوران انہوں نے لوگوں کو ہوئے نقصانات کی جانکاری دی۔

نیشنل کانفرنس نارتھ زون کے صدر اور بارہمولہ سے ممبر پارلیمنٹ محمد اکبر لون اور پارٹی رہنما قیصر جمشید لون، کفیل الرحمن اور ساجد شفیع اوری نے ایک مشترکہ بیان میں انتظامیہ سے سرحد پر مقیم لوگوں کی حفاظت کی مانگ کی۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ 'ایل اور سی پر آئے روز جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے مقامی عوام کی جان خطرے سے خالی نہیں اور یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ان جھڑپوں کا خطرہ کرناہ تک پہنچ چکا ہے'۔

این سی رہنماوں نے اپنے بیان میں کہا کہ 'گزشتہ برس 31 دسمبر کو پاکستانی فوج کی جانب سے کپواڑہ اور ضلع راجوری میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ بسے گاوں میں گولہ باری ہوئی جس کی وجہ سے مقامی مسجد اور کئی مکانات کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا'۔

انہوں نے کہا 'ان جھڑپوں کی وجہ سے لوگوں کی معاشی سرگرمیوں پر بھی برا اثر پڑتا ہے۔'

یہ بھی پڑھیے
کورونا ویکسین شروع کرنے سے قبل کی گئی مشقیں

انہوں نے مزید کہا کہ 'اقتصادی سرگرمیوں کو متاثر کرنے کے علاوہ، سرحدوں پر ہر طرف کشیدگی بزرگوں اور بچوں کے لیے بھی ذہنی اذیت کا باعث بنتی ہے'۔

این سی رہنماؤں نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ سرحد پار سے ہونے والی گولہ باری کی وجہ سے ان لوگوں کو فوری امداد فراہم کریں جن کے مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کی املاک اور مویشیوں کو ہونے والے نقصان کا اندازہ بغیر تاخیر کیا جانا چاہئے اور انہیں فوری طور پر معاوضہ دیا جانا چاہئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details