مظفر شاہ نے ان باتوں کا اظہار سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کسی بھی صورت میں انتخابی حلقے بڑھائے نہیں جا سکتے ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما مظفرشاہ مظفر شاہ نے کہا کہ اگرچہ لیتھ پورہ حملے اور بلا کوٹ واقعہ نے بی جے پے کو بھاری اکثریت دلوائی تاہم ریاست جموں و کشمیر میں 370 ،35 اے اور اب انتخابی حلقوں میں نئے سرے سے حد بندی کرنے کا شوشہ چھوڑ کر مودی حکومت یہاں سے کیا حاصل کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی حلقوں میں حد بندی پر 2026 تک پابندی قانون ساز اسمبلی نے عائد کی ہے اور اگر موجودہ صدر راج میں ریاست کے گورنر آئینی تقاضوں کو نظر انداز کرتے ہوئے جموں میں اسمبلی حلقوں کی تعداد بڑھاتے ہیں تو یہ سراسر غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام ہوگا ۔
پریس کانفرنس کے دوران مظفر حسین شاہ نے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرنے کے بجائے مودی سرکاری کو چاہئے کہ وہ کشمیر مسئلے کے سیاسی حل کے لیے ٹھوس اور کارگر اقدامات اٹھائیں۔
وہیں تمام مین اسڑیم پارٹیوں کے ساتھ ساتھ علحیدگی پسندوں کے رہنماؤں سے بھی بات چیت کرنے کا سلسلہ شروع کرنے کے لیے خاطر خواہ اور موثر پہل کا آغاز کیا جائے۔
انہوں نے مرکزی سرکار پر زور دیا کہ بنا کسی قانونی جواز کے جیلوں میں بند علحیدگی پسند رہنماؤں کو جلد از جلد رہا کیا جائے۔