اردو

urdu

ETV Bharat / city

Reactions over Delemitation Commission Report: حدبندی کمیشن رپورٹ پر نوجوان کارکنان کے تاثرات

حد بندی کمیشن کی مسودہ رپورٹ Draft Report کے مطابق جموں و کشمیر میں اسمبلی و پارلیمانی حلقوں میں بڑے پیمانے پر پھیر بدل کیا گیا ہے۔ جموں صوبے میں ڈودہ، ادھمپور، کٹھوعہ، سامبہ، راجوری اور کشتواڑ اضلاع میں چھ نئے اسمبلی حلقوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جب کہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں ایک نئے حلقے کا قیام کیا گیا ہے۔ اس سے مجموعی سیٹوں کی تعداد 90 ہوگئی ہے جس میں کشمیر میں 47 اور جموں صوبے میں 43 نشستیں شامل ہیں۔

حدبندی کمیشن رپورٹ پر نوجوان کارکنان کے تاثرات
حدبندی کمیشن رپورٹ پر نوجوان کارکنان کے تاثرات

By

Published : Feb 6, 2022, 6:35 PM IST

جموں و کشمیر: حدبندی کمیشن کی مسودہ رپورٹ Delimitation Commission Draft Report میں جموں و کشمیر میں اسمبلی اور پارلیمانی حلقوں کی حد بندی کے تجاویز منظر عام پر آنے کے بعد سیاسی و سماجی حلقوں میں بے چینی پیدا ہوئی ہے۔
کمیشن نے پانچ ایسوسیٹ ممبران جن میں نیشنل کانفرنس کے تین پارلیمانی اراکین ڈاکٹر فاروق عبداللہ، جسٹس (ر)حسنین مسعودی اور محمد اکبر لون اور بی جے پی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر جتیندر سنگھ سمیت جگل کشور کو یہ مسودہ رپورٹ ارسال کیا۔

حدبندی کمیشن رپورٹ پر نوجوان کارکنان کے تاثرات

مسودہ رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر میں اسمبلی و پارلیمانی حلقوں میں بڑے پیمانے پر پھیر بدل کیا گیا ہے۔ جموں صوبے میں ڈودہ، ادھمپور، کٹھوعہ، سامبہ، راجوری اور کشتواڑ اضلاع میں چھ نئے اسمبلی حلقوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جبکہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں ایک نئے حلقے کا قیام کیا گیا ہے۔ اس سے مجموعی سیٹوں کی تعداد 90 ہوگئی ہے جس میں کشمیر میں 47 اور جموں صوبے میں 43 نشستیں شامل ہے۔

حد بندی کمیشن نے جموں صوبے میں چھ اور وادی کشمیر میں ایک نئی اسمبلی حلقے کے قیام کی تجویز پیش کی ہے جبکہ 19 پرانے اسمبلی حلقوں کو تبدیل کرکے ان کو نقشے سے غائب کیا ہے اور ان کی جگہ علاقوں کا پھیر بدل کرکے نئے حلقے قائم کئے ہیں۔

جنوبی کشمیر میں ہوم شالی بگ اسمبلی حلقہ کو ختم کیا گیا ہے جس سے ضلع کولگام میں اب تین اسمبلی حلقے ہی ہوں گے۔ حلقہ انتجاب شانگس کو اننت ناگ(ایسٹ) اور نئے حلقہ لارنو میں شامل کیا گیا ہے۔

سرینگر ضلع میں امیراکدل، حبہ کدل اور زڈی بل حلقوں کو ختم کر کے دیگر تمام حلقوں کو دوبارہ ترتیب دیا گیا ہے اور نئی اسمبلی نشستوں میں چھانہ پورہ اور سرینگر جنوب کے ساتھ ضم کر دیا گیا ہے۔ حبہ کدل کے رائے دہندگان کو کم از کم 3 اسمبلی سیٹوں کا حصہ بنایا گیا ہے۔

ضلع بڈگام، جس کی 5 اسمبلی نشستیں تھیں، اس کو دوبارہ ترتیب دیا گیا اور اسے بارہمولہ پارلیمانی حلقہ میں ضم کرنے کے علاوہ کچھ علاقوں کو تقسیم کرنے اور شمالی کشمیر میں کنزر جیسی نئی اسمبلی نشست تشکیل دی گئی ہے۔

شمالی کشمیر میں سنگرامہ نشست کو ختم کر کے دیگر اسمبلی سیٹوں کے ساتھ ملا یا گیا ہے۔

حدبندی کمیشن نے چھ پارلیمانی حلقوں میں 18 اسمبلی حلقوں کو شامل کیا ہے۔ سرینگر پارلیمانی حلقے میں ضلع گاندربل، ضلع پلوامہ اور ضلع سرینگر کی 18 سیٹوں کو شامل کیا گیا ہے۔

بارہمولہ پارلیمانی حلقہ میں اب ضلع بڈگام، کپواڑہ اور بارہمولہ کی سیٹوں کو شامل کیا گیا ہے۔ وہیں اننت ناگ کی لوک سبھا نشست میں اننتناگ، کلگام اور صوبہ جموں کے نوشہرہ ،راجوری ،درہال ،تھنہ منڈی ،سرنکوٹ ،پونچھ حویلی اورمینڈھر شامل ہیں۔ درجہ فہرست ذات آبادی کے لئے سات اسمبلی حلقوں کو ریزرو رکھا گیا ہے جن میں جموں ضلع کی بشنہ، مہڑ، رنبیر سنگھ پورہ، اکھنور، جبکہ سانبہ میں رامگڑ، کٹھوعہ ضلع میں کٹھوعہ جنوب اور ادھموپر ضلع کی رامن نگر حلقہ شامل ہیں۔ درجہ فہرست قبائل کے لئے نو اسمبلی حلقوں کو مختص رکھا گیا ہے جن میں جموں صوبے کے راجوری ضلع کے درہال، تھانہ منڈی اور سرنکوٹ جبکہ پونچھ کے منڈھر، پونچھ حویلی، مہور شامل ہیں جبکہ کشمیر میں ضلع اننتناگ کے لارنو، گاندربل میں کنگن اور بانڈی پورہ میں گریز حقلہ انتخاب شامل ہے۔

حد بندی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ موجودہ لوک سبھا سیٹوں کو دوبارہ ترتیب دیا گیا ہے تاکہ جموں اور کشمیر دونوں میں مساوی نشستیں ہو سکیں۔ اس وقت کشمیر میں لوک سبھا کی 3نشستیں ہیں جبکہ جموں میں2 پارلیمانی حلقے ہیں۔ اس نئے فارمولے سے جموں و کشمیر دونوں میں2.5 لوک سبھا نشستیں ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: Change in Delimitation Commission Draft Report: حد بندی کمیشن کے مجوزہ مسودے میں بڑی تبدیلیوں کی تجاویز

ایسو سی ایٹ ممبران کو 14 فروری تک اپنے تاثرات پیش کرنے ہوں گے جس کے بعد رپورٹ عوامی سطح پر پیش کی جائے گی۔ نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے حدبندی کمیشن کی تمام سفارشات اور مسودہ رپورٹ کو مسترد کیا ہے۔ تاہم وادی میں نوجوان سیاسی و سماجی کارکنان اس حدبندی کمیشن کی رپورٹ پر اپنے ملے جلے تاثرات رکھتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details