تفصیلات کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے نیو کالونی علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک نابالغ لڑکی کی جانب سے پلوامہ پولیس کو ایک شکایت موصول ہوئی تھی کہ ان کے والد ان پر تشدد کرتے Father Clutches Minor Girl in Pulwama ہیں۔
پولیس نے نابالغ لڑکی کو والد کے چنگل سے آزاد کرایا پلوامہ پولیس نے اس نابالغ لڑکی کو ریسکیو کرکے ون اسٹاپ سکھی سنٹر One Stop Sakhi Center کے اہلکاروں سے بات کرکے لڑکی کو ان کے نزدیکی رشتہ داروں کے حوالے کر دیا ہے۔اس موقع پر چائلڈ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ آفیسر پلوامہ یاسمینہ مجید نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس ایک نابالغ لڑکی کا کیس آیا تھا جس میں لڑکی کے مطابق ان کا والد ان پر تشدد کرتا ہیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس کے ساتھ مل کر ہم نے اس کیس کو حل کیا اور قانونی لوازمات پورے کرکے اس لڑکی کو اس کے نزدیکی رشتہ داروں کے سپرد کر دیا گیا۔اس موقع پر ڈی ایس پی محمد شفیع نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس لڑکی کی عمر 14 سال ہے اور اس کی جانب سے پولیس کو شکایات موصول ہوئی تھی کہ ان کے والد عارف احمد رنگریزی عرف عارف پنجابی جو کہ غیر مقامی شخص ہے ان کے ساتھ تشدد کر رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق عارف احمد رنگریزی نے کئی سال قابل ایک مقامی لڑکی سے شادی کی تھی جس کے چار بچے ہیں جس میں سے دو لڑکیاں اور دو لڑکے ہیں۔
ڈی ایس پی محمد شفیع نے کہا ملزم کی بڑی بیٹی نے شکایت درج کی تھی کہ ان کے ولد ان کو ان کی ماں پر تشدد کرتا ہے جس کے بعد وہ گھر سے بھاگ گئی۔
یہ بھی پڑھیں:Rape Accused Arrested : ریاسی کمسن لڑکی کی عصمت دری کا معاملہ، فرار ملزم جموں سے گرفتار
وہیں آج پولیس نے اس لڑکی کو ریسکیو کرکے محتلف محمکوں کے افسران کے سامنےلڑکی کو نزدیکی راشتہ داروں کے حوالے کر دیا ہے۔
پولیس نے لڑکی کے والد کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی ہیں۔