نوجوان کے علاوہ اب اسکولی بچے اور بچیاں بھی روایتی کھیلوں سے ہٹ کر دیگر کھیل جیسے مارشل آرٹ، جوڈو کراٹے، وشو، کیک بوسکنگ، بیڈمنٹن اور رگبی وغیرہ سیکھتے ہیں۔ ان کھیلوں کی جانب بچوں کی بڑھتی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے سرینگر میں کئی مقامات پر نجی اکیڈمیاں قائم کی گئی ہیں جن میں کھلاڑیوں کو تربیت فراہم کی جارہی ہے۔
الجواد اسپورٹس اکیڈمی بھی ایک ایسی اکیڈمی ہے جو مختلف عمر کے بچوں کو مارشل آرٹ، تائیکوانڈو اور کراٹے کی تربیت فراہم کررہی ہے۔
اس اکیڈمی کے ماہر کوچ کئی اضلاع میں نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے ساتھ ساتھ کمسن بچوں کو بھی مارشل آرٹ اور تائیکوانڈو وغیرہ سکھاتے ہیں جب کہ اکیڈمی کے کوچ ان کھلاڑیوں کو مفت تربیت فراہم کرتے ہیں جو اس کھیل کی طرف دلچسپی تو رکھتے لیکن غریبی کی وجہ سے فیس یا دیگر اخراجات برداشت نہیں کرپاتے ہیں۔
اس اکیڈمی سے تربیت پاکر اب تک کئی کھلاڑیوں نے نہ صرف قومی اور بین الاقوامی سطح پر جموں وکشمیر کی نمائندگی کی ہے بلکہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے کئی تمغے بھی اپنے نام کئے ہیں۔
مختلف زمرے کے یہ کھلاڑی ماہر کوچ کی نگرانی میں تربیت حاصل کررہے ہیں۔ کیا بڑھے اور کیا چھوٹے سبھی کڑی مشقت کرتے ہوئے اس کھیل میں اپنا نام کمانا چاہتے ہیں۔ وہیں پریکٹس کررہے ان ننھے بچوں کا جذبہ بھی دیکھتے ہی بنتا ہے۔ کئی بچے جوڈو میں اپنا نام کمانا چاہتے ہیں تو کئی تائیکوانڈو میں اپنا مسقبل سنوارنے کی خواہش رکھتے ہیں۔