سرینگر:مرکز کے زیر انتظام خطے جموں و کشمیر کے شوپیان ضلع میں عسکری حملے کی مقامی سیاستدانوں نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ شوپیان کے چوٹی گام علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے کشمیری پنڈت پر گولیاں چلائیں جب وہ اپنے سیب کے باغات میں کام کررہا تھا۔ Attack on Civilians in Jammu and Kashmir
جموں و کشمیر کے ایل جی آفس نے ٹویٹ کر کے اس واقعہ پر افسوس ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے لکھ کہ 'شوپیان میں عام شہریوں پر حملے ناقابل بیان ہیں۔ میں حملے میں ہلاک ہونے والے سنیل کمار کے خاندان کے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور زخمی کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔ حملہ ہر کسی کی طرف سے شدید مذمت کا مستحق ہے۔ اس کارروائی کے ذمہ دار عسکریت پسندوں کو بخشا نہیں جائے گا۔
شوپیان میں نشانہ بناکر ہلاک کرنے کی کارروائی پر حد درجہ افسوس ہے۔ مرنے والے کے کنبے کے ساتھ تعزیت۔ حکومت ہند بدستور ایک شتر مرغ کی طرح برتاؤ کررہی ہے جس نے اپنا سر ریت کے نیچے کہرا دبا کر رکھا ہے۔ جموں و کمشیر کا ہر ایک شہری دلی کی مینوفکچرڈ نارملسی (مصنوعی طور تیار کردہ ٹھیک حالات) کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ٹویٹ کیا کہ 'آج جنوبی کشمیر سے انتہائی افسوسناک خبر موصول ہوئی ہے۔ ایک حادثہ اور عسکریت پسندوں کے حملے نے موت اور مصائب کا ایک نشان چھوڑا ہے۔ میں شوپیان میں عسکریت پسندوں کے حملے کی مذمت کرتا ہوں جس میں سنیل کمار ہلاک اور پنٹو کمار زخمی ہو گئے تھے۔ اہل خانہ سے میری تعزیت۔"
اس کے علاوہ جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون نے بھی اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ 'شوپیان میں بزدل دہشت گردوں کا ایک اور وحشیانہ حملہ۔ ہم تشدد کے اس گھناؤنے فعل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اہلخانہ سے میری تعزیت۔
جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے ہلاک ہونے والے کے اہلخانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ 'شوپیان میں اقلیتی برادری کے افراد پر ہولناک حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ یہ بزدلانہ کارروائی ہے جس کا مقصد پرامن ماحول کو خراب کرنا ہے۔ سنیل کمار کے اہل خانہ سے میری تعزیت اور ان کے بھائی کی جلد اور مکمل صحت یابی کے لیے دعائیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں عسکریت پسندوں کی جانب سے اقلیتی برادری کے ارکان پر دو حملے ہوئے۔ آج شوپیاں میں دو بھائیوں (سنیل کمار اور پنٹو کمار) پر حملہ ہوا جس میں سنیل موقعہ پر ہی ہلاک ہو گیا جبکہ پنٹو زخمی ہے۔ وہیں گزشتہ روز بڈگام میں کرنا سنگھ عسکری حملے میں زخمی ہوئے۔ زخمیوں کا اس وقت ہسپتال میں علاج جاری ہے۔ واضح رہے امسال اب تک مختلف عسکری کارروائیوں میں تقریباً 24 عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔