ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق کشمیر میں گیس کمپنیاں صارفین کے کھاتوں میں قریب 150کروڑ روپے انٹرنیٹ معطلی کے سبب جمع نہیں کر پا رہی ہیں۔
گیس سبسڈی کھاتوں میں جمع نہ ہونے کی صورت میں غریب عوام مہنگے داموں ہی گیس خریدنے پر مجبور ہے۔ وہیں سخت سردی، بارش اور برفباری کے سبب بجلی کی سپلائی بھی خلل پذیر ہوئی ہے اور ایسے میں مہنگے داموں رسوئی گیس خریدنے کے باعث عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
اس ضمن میں خبر رساں ادارے نے ایک مقامی گیس ڈیلر کے حوالے سے کہا کہ مختلف کمپنیوں کے پاس 150کروڑ روپے مالیت کی سبسڈی التواء میں ہے 'جوں ہی انٹرنیٹ وادی میں بحال کیا جائے گا سبسڈی کی رقم مرحلہ وار بنیادوں پر صارفین کے کھاتوں میں جمع کی جائے گی۔'
گیس ڈیلر نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس سارا ریکارڈ موجود ہے اور جوں ہی انٹرنیٹ بحال کیا جائے گا صارفین کو سبسڈی کی رقم موصول ہو جائے گی۔
دریں اثناء وادی کشمیر میں موجودہ موسمی حالات کی وجہ سے سرینگر جموں شاہراہ بند ہونے کے سبب کئی گیس سے بھرے ہوئے ٹینکر درماندہ ہے اور اگر جلد ہی شاہراہ ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے بحال نہ کی گئی تو وادی میں رسوئی گیس کی قلت پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔