میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ بھارت، پاکستان اور کشمیر کی قیادت اور لوگوں کو مل بیٹھ کر مسئلہ کشمیر کو حل کرنا ہوگا، اس کے بغیر کوئی دوسرا متبادل نہیں ہے'۔
انہوں نے کہا :' یہ کشمیریوں کی چوتھی نسل ہے جو کہتی ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک حقیقت ہے اور یہ تب تک ایک حقیقت رہے گا جب تک اسے حل نہیں کیا جاتا ہے'۔
حریت چیئرمین نے جموں و کشمیر میں افسپا، پی ایس اے جیسے سخت قوانین کے نفاذ کو کشمیری قوم کی بقول ان کے جائز اور حق و صداقت پر مبنی آواز کو دبانے کی کوش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس قوم کی بیشتر سیاسی مزاحمتی قیادت اور سینکڑوں کی تعداد میں حریت پسند نوجوانوں کو کشمیر اور بھارت کی مختلف ریاستوں کی جیلوں میں پابند سلاسل بنا کر رکھ دیا ہے اور اس ضمن میں تمام مسلمہ اخلاقی، جمہوری اور انسانی قدروں حتیٰ کہ قانونی پہلوﺅں کو بھی بالکل نظر انداز کرکے ان قیدیوں کے ساتھ ظالمانہ برتاﺅ روا رکھا جارہا ہے۔
میر واعظ نے کہا کہ ہم عالمی برادری خصوصاً انٹرنیشنل ریڈکراس کمیٹی اور دیگربشری حقوق کی تنظیموں ایمنسٹی انٹرنیشنل ایشیا واچ اور اقوام متحدہ کے کمیشن برائے حقوق انسانی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان جیلوں کا دورہ کرکے ان قیدیوں کی حالت زار کا جائزہ لیں۔
میر واعظ نے ان باتوں کا اظہار سرینگر کی تاریخی و مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ سے قبل نمازیوں کے ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔