اپنے خطاب کے دوران میرواعظ نے کہا کہ ’’حکومت کی جانب سے کشمیریوں پر عائد پابندیوں سے کشمیری عوام کے اندر ہندوستان مخالفت جذبات کم ہونے کے بجائے روز بروز بڑھتے جا رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے آئے روز سڑکوں اور شاہراہوں پر عوامی ٹریفک پر پابندی، انٹرنیٹ پر قدغن اور ٹرین سروسز کو معطل کرنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
میرواعظ کا کہنا تھا کہ ’’ہر سطح پر سرکار کی جانب سے کشمیر کش اور مسلم کش پالیسی اختیار کیا جا رہی ہے۔‘‘
میرواعظ عمر فاروق کا مذاکرات پر زور قابل ذکر ہے کہ پائین شہر میں واقع جامع مسجد میں پابندیوں کے سبب لگاتار جمعہ کی دو نمازیں ادا نہ کی جا سکیں اور تین ہفتے بعد آج میراعظ نے سرینگر کی جامع مسجد میں خطاب کیا۔
خطاب کے دوران میرواعظ کا کہنا تھا کہ ’’مسئلہ کشمیر ابھی بھی اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں شامل ہے لہٰذا حکومت ہند کو مذاکرات کے ذریعے اس کا دائمی حل تلاش کرنا چاہئے۔‘‘
اس موقعے پر میرواعظ کا کہنا تھا کہ ’’اگر ہندوستان مذاکرات کی پیش رفت کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے تو پاکستان کے ساتھ ساتھ کشمیری قائدین کا بھی اس میں مثبت رد عمل سامنے آئے گا۔‘‘