سرینگر: گذشتہ چند ماہ سے کشمیر میں عسکریت پسند مخالف کارروایوں سے وابستہ سکیورٹی فورسز کو ایک دلچسپ پیشرفت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ جموں و کشمیر پولیس کے سینیئر افسران کافی عرصے سے اس کوشش میں مصروف تھے کہ آخر عسکریت پسند سکیورٹی فورسز کو کارڈن کے دوران چکمہ دے کر فرار ہونے میں کامیاب کیسے ہوتے ہیں؟
اس حوالے سے بات کر تے ہوئے پولیس کے ایک سینیئر افسر نے بتایا کہ " فروری مہینے سے یہاں کی سائبر سپیس میں اریڈیم سیٹلائٹ فون استعمال ہونے کے 15 سے زائد ثبوت ملے ہیں۔ پہلے شمالی کشمیر میں دیکھے گئے تاہم بعد میں جنوبی کشمیر میں بھی ملے ہیں۔ یہ سیٹلائٹ فون جن کا استعمال افغانستان میں امریکی فوج کرتی تھی، وادی میں تصادم اور کارڈن کے دوران عسکریت پسندوں کو فرار ہونے میں مدت دیتے ہیں، خاص طور پر شبانہ تصادم آرائی کے دوران یہ ان کے لیے زیادہ مددگار ہوتے ہیں۔"Militants Using Satellite Phones
پولیس افسر کا کہنا ہے کہ "ایسا لگتا ہے کہ یہ سیٹلائٹ فون اس کھیپ کا حصہ ہو سکتے ہیں جو امریکی اتحادی افواج نے افغانستان سے نکلتے وقت پھینکی تھی یا ہو سکتا ہے کہ طالبان یا وہاں لڑنے والے عسکریت پسندوں نے چھین لیے ہوں Satellite Phones used by American forces ۔ انہوں نے کہا کی اس سلسلے میں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ان فونز کی نقل و حرکت پر خصوصی نظر رکھی جا رہی ہے اور ان کا استعمال کرنے والے یقیناً جلد ہی حراست میں ہوں گے یا ہلاک کیے جائیں گے۔"
مزید تفصیلات فرہم کرتے ہوئے پولیس کے سینیئر افسر کا کہنا ہے کہ"نیشنل ٹیکنیکل ریسرچ آرگنائزیشن (این ٹی آر او) اور ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسیوں (ڈی آئی اے) کو وادی کشمیر میں ان سیٹلائٹ فونز کی موجودگی کے بارے میں معلومات حاصل کرنے اور فراہم کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند تصادم آرائی کے دوران ان فونز کو وائی فائی سے کنیکٹ کر کے استعمال کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: