اردو

urdu

ETV Bharat / city

Mehbooba Reaction on KPC Shutdown:'ہر گزرتے روز آزاد رائے کے حق کو دبانے کی کوشش ہورہی ہے'

جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے کشمیر پریس کلب کے الاٹمنٹ کو منسوخ Kashmir press Club Allotment Cancelled کرتے ہوئے پریس کلب کی عمارت و اراضی کو واپس اسٹیٹ محکمہ کے سپرد کرنے کے خلاف سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی Mehbooba Mufti Reaction on KPC Shutdown نے کہا کہ "ہر گزرتے دن کے ساتھ رائے کے اظہار کے لیے حدود مقرر کی جا رہی ہیں۔

Mehbooba Reaction on KPC Shutdown
'ہر گزرتے روز آزاد رائے کو بند کیا جاریا ہیں

By

Published : Jan 17, 2022, 8:05 PM IST

جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے کشمیر پریس کلب کی الاٹمنٹ کو منسوخ کرتے ہوئے پریس کلب کی عمارت و اراضی کو واپس اسٹیٹ محکمہ کے سُپرد کرنے کے خلاف سابق وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر و پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ "ہر گزرتے دن کے ساتھ رائے کے اظہار کے لیے تمام سیفٹی ویلیوز مسلط کی جا رہی ہیں۔"

ہر گزرتے روز آزاد رائے کو بند کیا جاریا ہیں
سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'ایسا لگتا ہے کہ بغاوت اور اس کے نتیجے میں ایک اور آؤٹ لیٹ کو بند کرنے کے لیے مکمل طور پر منصوبہ کیا گیا تھا جس نے صحافیوں کے لیے آزادانہ طور پر اپنی رائے پر بحث کرنے کا ایک ذریعہ بنایا تھا۔"


بتادیں کہ سرینگر شہر میں واقع ایوان صحافت (کشمیر پریس کلب) Kashmir Press Club میں چند روز قبل تک جہاں صحافیوں کی گہما گہمی رہتی تھی۔ آج اسے جموں و کشمیر انتظامیہ نے اپنی تحویل میں لے کر بند کر دیا ہے۔

پیر کو انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق 'پریس کلب کی رجسٹریشن گزشتہ برس جولائی میں ختم ہو گئی تھی۔ جس کے بعد کلب انتظامیہ نے رجسٹریشن میں تاخیر کی اور اسی درمیان چند صحافیوں نے پریس کلب کے بینر کا استعمال کرتے ہوئے کلب کو ’ٹیک اوور‘ کرنے کا دعویٰ کیا۔ تاہم پریس کلب اب ایک تسلیم شدہ ادارہ نہیں ہے۔ ایسے میں پریس کلب کے حوالے سے کسی بھی طرف سے بیانات جاری کرنا غیر قانونی ہے۔ جس وجہ سے امن و امان اور صحافیوں کی حفاظت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ اس لیے پولو ویو میں واقع پریس کلب کی عمارت اور زمین دوبارہ اسٹیٹس ڈپارٹمنٹ کے سُپرد کر دی گئی ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں:Kashmir press Club Allotment Cancelled: کشمیر پریس کلب کی الاٹمنٹ منسوخ


یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details