اگرچہ کورونا وائرس coronavirus کی وجہ سے زندگی کا ہر شعبہ متاثر ہوا ہے مگر اپنے گھروں سے ہزاروں کلومیٹر دور کام ڈھونڈنے کے لیے نکلے یہ مزدور اپنے مستقبل کے تعلق سے بہت زیادہ پریشان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ غربت و افلاس نے انہیں پہلے ہی اپنے گھروں سے دور مزدوری کرنے کے لیے ڈھکیل دیا تھا اور اب وہ یہاں مزدوری کرکے پیسہ کما کر گھر بھیجتے تھے لیکن کورونا وائرس کی وبا اور اس سلسلے میں جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ مزید پیچھے چلے گئے ہیں۔ ادھر گھر والے بھی پریشان ہیں۔ انہیں گزشتہ سال بھی اسی طرح کافی مشکل حالات سے گزرنا پڑا۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں ہزاروں کی تعداد میں غیر مقامی مزدور non local labourers ملک کے مختلف شہروں سے یہاں مزدوری کرنے کی غرض سے ہر سال آتے ہیں۔ تاہم رواں سال ملک بھر میں جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ادھر ان مزدوروں میں سے بیشتر افراد کے پاس پیسے اور کھانے پینے کی اشیاء ضروریہ ختم ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے وہ مزید مشکل حالات سے گزر رہے ہیں۔
بنگال سے تعلق رکھنے والے ایک مزدور کا کہنا ہے کہ ان کے پاس جو بھی رقم تھی وہ دھیرے دھیرے ختم ہوگئی اور اب وہ محتاجی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیں کیونکہ وہ جس امید کے ساتھ یہاں آئے تھے۔ اس پر لاک ڈاؤن نے پانی پھیر دیا ہے۔