سیاحتی اعتبار سے وادیٔ کشمیر Kashmir Valley کو کون نہیں جانتا دنیا بھر میں شاید ہی ایسا کوئی شخص ہوگا جو یہاں کی خوبصورتی سے ناواقف ہو۔جہاں وادی میں موسم گرما کے دوران ہزاروں کی تعداد میں دنیا کے مختلف ممالک سے سیاح Tourist یہاں کا رخ کرتے ہیں۔ وہی سردیوں کے ایام میں بھی ملک کی دیگر ریاستوں کے ساتھ ساتھ بیرونی ممالک سے بھی سیاح برف snow کو دیکھنے کے لئے وادی کا رخ کرتے ہیں۔
دوسری جانب سردیوں کے ایام میں وادیٔ گل پوش Wadi Gulposh کی خوبصورتی میں چار چاند لگ جاتے ہیں۔ کیونکہ موسم سرما کے ایام میں وادی کے بیشتر مقامات برف کی سفید چادر سے ڈھک جاتے ہیں۔ جنہیں دیکھنے کے بعد ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شاید دنیا میں کہیں جنت ہے تو وہ کشمیر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وادی کی سرزمین کو جنتِ بے نظیر کا لقب حاصل ہے۔
لیکن بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ وادی کے کئی مقامات ایسے بھی ہیں جو ابھی بھی سیاحتی نقشے Tourist mapsپر نہیں ہیں۔ انہی مقامات میں کوکرناگ اور اس سے ملحقہ کئی صحت افزا مقامات شامل ہیں۔
جن میں خاص طور پر سنتھن ٹاپ، مرگن ٹاپ، ڈکسُم، ژوہر ناگ، ماور ناگ اور دیگر کئی صحت افزا مقامات شامل ہیں۔
جو شہروں کی گنجان آبادی اور شور و غل سے دور باہیں کھول کر سالہاسال سیاحوں کی آمدورفت کے منتظر رہتے ہیں۔
کوکرناگ کے ان صحت افزا مقامات کی جانب سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے محکمۂ سیاحت عدم دلچسپی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ جس کے باعث کوکرناگ کے مقامی لوگ مایوسی کا شکار ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کوکرناگ کے بیشتر لوگوں کا روزگار شعبۂ سیاحت سے جڑا ہوا ہے۔ تاہم علاقے میں مذکورہ شعبہ کو فعال بنانے کی غرض سے محکمۂ سیاحت عدم دلچسپی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ جس کے نتیجے میں نہ صرف موسم گرما میں سیاحوں کی آمدورفت کم تعداد میں ہوتی ہے بلکہ سردیوں یا برفباری کے ایام میں بھی تجارت سے وابستہ افراد مایوسی کے شکار رہتے ہیں۔