اردو

urdu

ETV Bharat / city

Demand for Snow Festival in Kokernag: کوکرناگ میں اسنو فیسٹیول منعقد کرنے کا مطالبہ

کوکرناگ کے بیشتر لوگوں کا روزگار شعبۂ سیاحت سے جڑا ہوا ہے۔ تاہم علاقے میں مذکورہ شعبہ کو فعال بنانے کی غرض سے محکمۂ سیاحت Department of Tourism عدم دلچسپی کا مظاہرہ کررہا ہے۔ جس کے نتیجے میں نہ صرف موسم گرما میں سیاحوں کی آمدورفت کم تعداد میں ہوتی ہے بلکہ سردیوں یا برفباری کے ایام میں بھی تجارت سے وابستہ افراد مایوسی کے شکار رہتے ہیں۔

کوکرناگ میں سنو فیسٹیول منعقد کرنے کا مطالبہ
کوکرناگ میں سنو فیسٹیول منعقد کرنے کا مطالبہ

By

Published : Jan 24, 2022, 4:19 PM IST

سیاحتی اعتبار سے وادیٔ کشمیر Kashmir Valley کو کون نہیں جانتا دنیا بھر میں شاید ہی ایسا کوئی شخص ہوگا جو یہاں کی خوبصورتی سے ناواقف ہو۔جہاں وادی میں موسم گرما کے دوران ہزاروں کی تعداد میں دنیا کے مختلف ممالک سے سیاح Tourist یہاں کا رخ کرتے ہیں۔ وہی سردیوں کے ایام میں بھی ملک کی دیگر ریاستوں کے ساتھ ساتھ بیرونی ممالک سے بھی سیاح برف snow کو دیکھنے کے لئے وادی کا رخ کرتے ہیں۔

کوکرناگ میں سنو فیسٹیول منعقد کرنے کا مطالبہ

دوسری جانب سردیوں کے ایام میں وادیٔ گل پوش Wadi Gulposh کی خوبصورتی میں چار چاند لگ جاتے ہیں۔ کیونکہ موسم سرما کے ایام میں وادی کے بیشتر مقامات برف کی سفید چادر سے ڈھک جاتے ہیں۔ جنہیں دیکھنے کے بعد ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شاید دنیا میں کہیں جنت ہے تو وہ کشمیر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وادی کی سرزمین کو جنتِ بے نظیر کا لقب حاصل ہے۔

لیکن بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ وادی کے کئی مقامات ایسے بھی ہیں جو ابھی بھی سیاحتی نقشے Tourist mapsپر نہیں ہیں۔ انہی مقامات میں کوکرناگ اور اس سے ملحقہ کئی صحت افزا مقامات شامل ہیں۔

جن میں خاص طور پر سنتھن ٹاپ، مرگن ٹاپ، ڈکسُم، ژوہر ناگ، ماور ناگ اور دیگر کئی صحت افزا مقامات شامل ہیں۔

جو شہروں کی گنجان آبادی اور شور و غل سے دور باہیں کھول کر سالہاسال سیاحوں کی آمدورفت کے منتظر رہتے ہیں۔
کوکرناگ کے ان صحت افزا مقامات کی جانب سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے محکمۂ سیاحت عدم دلچسپی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ جس کے باعث کوکرناگ کے مقامی لوگ مایوسی کا شکار ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کوکرناگ کے بیشتر لوگوں کا روزگار شعبۂ سیاحت سے جڑا ہوا ہے۔ تاہم علاقے میں مذکورہ شعبہ کو فعال بنانے کی غرض سے محکمۂ سیاحت عدم دلچسپی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ جس کے نتیجے میں نہ صرف موسم گرما میں سیاحوں کی آمدورفت کم تعداد میں ہوتی ہے بلکہ سردیوں یا برفباری کے ایام میں بھی تجارت سے وابستہ افراد مایوسی کے شکار رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوکرناگ کو نہ صرف مقامی سیاست دانوں نے نظر انداز کیا ہے۔ بلکہ محکمۂ سیاحت نے بھی قدرت کی اس خوبصورت اور جھلملاتی وادی کے لئے تاحال کبھی ٹھوس اقدامات نہیں کئے جس سے مقامی لوگوں کی راہیں ہموار ہوجاتی۔

لوگوں کے مطابق علاقے میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے محکمۂ سیاحت کا ایک دفتر بھی موجود ہے۔ جہاں پر چیف ایگزیکٹو آفیسر کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔

لیکن آج تک ان عہدیداروں نے اپنے پیشے کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔جس کا خمیازہ مقامی لوگوں کو بھگت رہے ہیں۔

کیونکہ علاقے میں دفتر کے قائم ہونے سے سیاحت کو کوئی فروغ حاصل نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ جس طرح سے وادیٔ کشمیر کے دیگر صحت افزا مقامات کو ہر موسم میں سیاحوں کو راغب کرنے کی غرض سے مختلف اقدامات اٹھائے جاتے ہیں۔ کوکرناگ میں آج تک مذکورہ محکمۂ کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے۔

مقامی لوگوں کے مطابق انہوں نے کئی بار مذکورہ محکمۂ کو اس حوالے سے باور کرایا کہ کوکرناگ میں سیاحت کو فروغ دینے کےلئے سنجیدگی سے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ تاہم ہر بار لوگوں کی آواز صدا بہ صحرا ثابت ہوئی۔



مقامی لوگوں نے ایک بار پھر گورنر انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ وہ سیاحتی مقام کوکرناگ میں سیاحت کو فروغ دینے کے حوالے سے ذاتی طور پر مداخلت کرے۔

لوگوں نے اپنا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے برفباری کے ایام میں دیگر سیاحتی مقامات پر سنو فیسٹیول اور دیگر سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے، ٹھیک اُسی طرز پر کوکرناگ میں بھی سیاحوں کو راغب کرنے کی غرض سے حکومت سنجیدگی دکھا کر لوگوں کی راہیں ہموار کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ تاکہ لوگوں کو روزگار کے نئے مواقع فراہم ہو۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details