سرینگر:جموں و کشمیر میں پرائمری سطح کے 22 فیصد سے زائد اسکولوں میں اور اپر پرائمری کے چھ فیصد اسکولوں میں یا تو زیادہ اساتذہ موجود ہیں یا ان مذکورہ اسکولوں میں طلباء کی کمی ہے۔ اس کے علاوہ یہاں کے سرکاری اسکولوں میں 10 ہزار سے زائد ضرورت سے زیادہ اساتذہ بھی موجود ہیں۔ مرکزی وزارت تعلیم (ایم او ای) کے پاس دستیاب اعداد وشمار کے مطابق جموں وکشمیر میں پرائمری سطح کے 22 فیصد اسکول اور اپر پرائمری سطح کے 6 فیصد سرکاری اسکولوں میں طلباء اور اساتذہ کا تناسب متوازن نہیں ہے۔ ایسے میں یہ اعداد وشمار پی ٹی آر کے عین مطابق بھی نہیں ہے۔ کئی سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد زیادہ ہے اور بچوں کی تعداد نہایت کم اور کئی ایسے اسکول بھی ہیں جہاں بچوں کی تعداد زیادہ اور اساتذہ کی تعداد کم ہے۔
Education in Kashmir کشمیر میں 22 فیصد پرائمری اور 6 فیصد اپر پرائمری اسکولوں میں اساتذہ یا طلبا کی کمی - primary schools In Kashmir
کشمیر میں پرائمری سطح پر 22 فیصد اور اپر پرائمری سطح پر 6 فیصد اسکولوں میں اساتذہ یا طلبا کی کمی ہے۔ وہیں یہاں کے سرکاری اسکولوں میں 10 ہزار سے زائد ضرورت سے زیادہ اساتذہ بھی موجود ہیں۔ Lack of teachers or students in schools in Kashmir
یہ بھی پڑھیں:
- Falah Aam Trust School Banned: فلاح عام ٹرسٹ کے دس اسکول جموں و کشمیر بورڈ سے منسلک نہیں، جے کے بورڈ
اس صورتحال کے پیش نظر مرکزی وزارت تعلیم نے جموں وکشمیر حکومت کو تجویز دی ہے کہ وہ فاضل تدریسی عملے اور اساتذہ کی کمی وغیرہ معاملات پر سنجیدگی سے غور کر کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ اور بچوں کے تناسب میں معقولیت لانے کے لیے ٹھوس اور کارکردگی اقدامات اٹھائے تاکہ پی ٹی آر کے عین مطابق تناسب ترتیب پا سکے۔
وزارت تعلیم نے مزید کہا ہے کہ ہر اسکول میں طلباء اور اساتذہ کے تناسب یعنی پی ٹی آر کو متوازن کرنے کے لیے تازہ ترین UDISE ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے اسکولوں میں معقولیت لائی جاسکتی ہے۔ مئی میں ملک کی دیگر کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جموں و کشمیر پرائمری اور اپر پرائمری سطح پر غیر متوازن پی ٹی آر رکھنے کے لیے بالترتیب ساتویں اور تیسرے نمبر پر ہے تاہم سیکنڈری سطح پر جموں و کشمیر بہتر پی ٹی آر کے ساتھ 13 ویں نمبر پر تھا۔