اردو

urdu

ETV Bharat / city

ہریانہ پیپر لیک معاملہ: اعجاز کے اہل خانہ نے لاتعلقی کا اظہار کیا

ہریانہ کانسٹیبل پیپر لیک معاملے میں ایس آئی ٹی کی ٹیم نے جموں و کشمیر سے تین افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ بتایا جارہا ہے کہ گرفتار تینوں ملزمین پیپر لیک معاملے میں براہ راست ملوث ہیں اور اُن کے پاس سے ایک پین ڈرائیو بھی ضبط کی گئی۔

ہریانہ پیپر لیک معاملہ
ہریانہ پیپر لیک معاملہ

By

Published : Aug 26, 2021, 8:53 PM IST

ہریانہ کانسٹیبل پیپر لیک معاملے میں گرفتار کیے گئے افراد میں ایک جموں و کشمیر کی گرمائی دارلحکومت سرینگر کے چھانہ پورا علاقے کے رہنے والے اعجاز امین بھی شامل ہے۔ اگرچہ ایس آئی ٹی کی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ "اعجاز کو سرینگر میں واقع اُن کے گھر سے گرفتار کیا گیا، وہیں اعجاز کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین برسوں سے اُن کا اعجاز سے کوئی تعلقات نہیں ہے۔

اعجاز کے گھر والوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "وہ اسی مکان میں رہتے ہیں لیکن تین برس قبل اعجاز نے الگ رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔ گھر والوں کے مطابق اُن کی رسوئی گھر بھی الگ ہے۔ اُن کے پیپر لیک معاملے میں کوئی جانکاری نہیں ہے۔ گھر والوں کے مطابق اعجاز سرکاری ملازم ہیں اور اکثر کام کی وجہ سے جموں جاتے ہیں اور ان کی اہلیہ محکمہ پولیس میں ہے۔

ایس آئی ٹی کی ٹیم کے مطابق اعجاز کے علاوہ اُن ایک ساتھی جتیندر کمار کو ضلع ڈوڈہ کے تحصیل بھالا کے سندھارا گاؤں سے گرفتار کی گیا ہے وہیں تیسرا ساتھی راکیش کمار چودھری کو جموں کے اپر گاڑی گڑھ مہاکالی نگر سے گرفتار کیا ہے۔ تینوں ملزمین کو ایس آئی ٹی کی ٹیم نے عدالت میں پیش کیا جہاں انہیں 12 دن کے ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے ۔

واضح رہے کہ 7 اگست کو ہریانہ پیپر لیک کا معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر 28 افراد کی گرفتاریاں ہو چکی ہیں۔ ان میں ایک ہریانہ پولیس کانسٹیبل کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ جب کہ چار ملزمین جموں و کشمیر سے ہیں۔
پولیس کی ابتدائی تفتیش میں اعجاز امین نے بتایا کہ ایک اور ملزم افضل نے سات اگست پیپر منسوخ ہونے کے بعد 8 اگست کو ہونے والے صبح اور شام کے امتحانات کے دو سیٹ اور جوابی کاپیاں واپس کردی تھی۔ جو اس نے اپنی بیوی حلیمہ کے آبائی گاؤں ادھمپور (جموں) میں چھپا رکھا ہے۔ پولیس نے اعجاز کے قبضے سے دو موبائل فون بھی ضبط کئے ہیں پولیس کے مطابق موبائل فون پورے واقعہ میں ایک اہم کڑی ثابت ہوسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:


ایس پی کیتھل لوکیندر سنگھ نے بتایا کہ کانسٹیبل بھرتی پیپر لیک ہونے کے معاملے میں کیتھل پولیس نے تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے جن میں مرکزی ملزم جموں کا رہائشی ہے۔ تینوں ملزمین کا دو روزہ ریمانڈ کرنے کے بعد انہیں کیتھل لایا گیا ہے اور عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ جہاں سے عدالت نے انہیں مزید 10 دنوں کی ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے ۔ اس معاملے میں پولیس نے اب تک کل 28 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔

ہم آپ کو بتادیں ہریانہ اسٹاف سلیکشن کمیشن کی جانب سے کانسٹبل کے عہدے کے لیے 7 اگست کو امتحان منعقد ہونا تھا لیکن پیپر لیک ہونے کی وجہ سے امتحان منسوخ کردیا گیا۔ ہریانہ ایس آئی ٹی کی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے اس معاملے کے کلیدی ملزم کو جموں و کشمیر سے گرفتار کرلیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details