اینٹ بھٹوں کی انہدامی کارروائی کو اے ڈی سی بڈگام ڈاکٹر ناصر اور تحصیلدار بڈگام نصرت عزیز کی قیادت میں انجام دیا گیا ہے۔ اس کے دوران کئی اینٹ بھٹوں کو سیل بھی کردیا گیا ہے۔
بڈگام: اینٹ کے بھٹوں کے خلاف انہدامی کارروائی وہیں تحصیلدار بڈگام نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے آرڈر کے بعد انہوں نے اینٹ کے بھٹوں کے مالکان کو ہدایت دی تھی کہ وہ بھٹوں کو بند کرے اور اس دوران ان سے دستاویزات پر دستخط بھی لئے گئے، لیکن اس کے بعد بھی ان اینٹ کے بھٹوں میں کام کاج معمول کے مطابق جاری تھا۔ انہوں نے کہا کہ کئی مرتبہ انتباہ دینے کے بعد بھی جب یہ اینٹ بھٹے بند نہیں ہوئے تو انہوں نے خود ان کو تباہ کرکے سیل کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا چونکہ اینٹ کے بھٹے کافی دھواں چھوڑتے ہیں، جس کی وجہ سے ایئرپورٹ میں پروازوں کو اترنے کے وقت پریشانیوں کا سامنا ہوتا ہے۔
بھٹوں کے مالکان کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کے اس قدم سے وہ بے روزگا ہوگئے۔ انہوں نے انتظامیہ سے انصاف کی فریاد کی ہے۔
مزید پڑھیں:افغانستان: طالبات کو اعلیٰ تعلیم کی اجازت لیکن مخلوط تعلیم کی نہیں
تحصیلدار بڈگام نصرت عزیز سے جب پوچھا گیا کہ کیا ان اینٹ کے بھٹوں کے مالکان کے لئے جموں و کشمیر انتظامیہ نے کوئی ریہیبلیٹیشن پالیسی رکھی ہے تو انہوں کے کہا کہ یہ کورٹ ہی طے کرے گا کہ ان کے ساتھ کیا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہدایت پر عمل کرتے ہوئے کارروائی انجام دی ہے۔