جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں انتظامیہ کووڈ 19 کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اپنی تیاریوں میں مصروف عمل ہے۔ملکی سطح پر کورونا مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور آکسیجن کی کمی کہ وجہ سے ہر روز ہزاروں کی تعداد میں لوگ موت کی آغوش میں جا رہے ہیں ۔
ضلع ڈوڈہ میں بھی تقریباً ہر روز ایک موت کورونا کی وجہ سے ہو رہی ہے ۔تین اضلاع پر مشتمل خطہ چناب کے ضلع ڈوڈہ میں میڈیکل کالج ایسوشیٹ اسپتال میں آکسیجن جنریشن پلانٹ بن کر مکمل ہو گیا ہے اور اب اس کو ٹرائل پر چلایا جا رہا ہے ۔
ضلع انتظامیہ صحت کے حوالے سے متحرک نظر آرہی ہے اور وہ کام پر کڑی نگرانی رکھ رہی ہے ۔ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوڈہ وکاس شرما نے آج میڈیکل کالج ڈوڈہ میں تعمیر شُدہ آکسیجن جنریشن پلانٹ پر جاری کام کی پیشرفت کا جائزہ لیا اور متعلقین کو جلد از جلد بقایا کام مکمل کرنے کی ہدایت دی ۔
اس موقع پر اُن کے ہمراہ پرنسپل میڈیکل کالج ڈوڈہ کے علاوہ انتظامیہ کے دیگر آفسران بھی موجود تھے ۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈی ڈی سی ڈوڈہ نے بتایا کہ خطہ چناب کے ضلع ڈوڈہ میں آکسیجن جنریشن پلانٹ لگ بھگ مکمل ہوچُکا ہے اور جلد ہی اس کو استعمال میں لایا جائے گا ۔
اُنہوں نے بتایا کہ مختصر وقت کے اندر اس کام کو شروع کیا گیا تھا اور اس کام کی مکمل تکمیل کے لئے اعلیٰ حکام کی طرف سے ڈیڈ لائن بھی مقرر کی گئی تھی۔ محکمہ صحت کے اشتراک سے کام کو جنگی سطح پر دِن رات ایک کرکے مکمل کیا اور اب پلانٹ مکمل ہو گیا ہے ۔تمام وارڈ کو بذریعہ پائپ لائن آکسیجن سہولیت پہنچا دی گئی ہے ۔اس کو استعمال میں لانے سے قبل ٹرائل پر چلایا جا رہا ہے اور مکمل ٹیسنٹنگ کے بعد اس کو استعمال میں لایا جائے گا ۔
ڈی ڈی سی نے بتایا کہ پہلے آکسیجن سلینڈر جموں یا سرینگر سے سپلائی کئے جاتے تھے اور تاحال ضلع میں آکسیجن کی کمی نہیں ہوئی تھی ۔لیکن حالات کو دھیان میں رکھتے ہوئے آکسیجن کی وافر مقدار میں سپلائی بہت ضروری ہے ۔یہ ڈوڈہ کے عوام کے لئے راحت بھری خبر ہے ۔
اُنہوں نے عوام سے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل ہے اور اس مہلک وائرس سے بچانے کے لئے اُن کا تعاون طلب کیا۔