پوری دنیا کے ساتھ ساتھ مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں بھی کورونا وائرس سے پیدا ہوئے خدشات کے پیش نظر جیلوں سے قیدیوں کو مرحلہ وار طریقہ سے رہا کیا جا رہا ہے اور گزشتہ پندرہ دنوں میں تقریبا 80 قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے۔
سرینگر شہر کے سینٹرل جیل میں تعینات ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق 'گزشتہ دو ہفتوں میں عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے جموں و کشمیر کی جیلوں سے تقریبا 80 افراد کو رہا کیا گیا ہے جن میں سے 68 یہاں قید تھے۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'سینٹرل جیل سے رہا کیے گئے 31 افراد پر پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) نافذ تھا جبکہ 36 پر ابھی مقدمہ جاری تھا۔ اس کے علاوہ ایک شخص کو پیرول پر بھی رہا کیا گیا ہے۔ جموں اور کشمیر کے دیگر جیلوں سے بھی تقریبا 12 قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے۔ یہ اقدامات کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر اٹھائے جارہے ہیں۔'
رہائی ممکن کیسے ہو سکی؟
جموں و کشمیر: 80 قیدی رِہا
قابل غور بات ہے کہ اس وقت عدالت عظمی کے ساتھ ساتھ ملک کی تمام عدالتیں واٹس ایپ، ای میل اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کام کر رہی ہیں۔
جموں و کشمیر: 80 قیدی رِہا
افسرکا کہنا تھا کہ سرینگر، بڈگام اور بارہمولہ کی عدالتوں نے ان افراد کی ضمانت کی عرضیوں کو منظوری دی جس کے بعد رہائی عمل میں لائی گئی۔
قابل غوربات ہے کہ اس وقت عدالت عظمی کے ساتھ ساتھ ملک کی تمام عدالتیں واٹس ایپ، ای میل اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کام کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کی 23 تاریخ کو عدالت عظمی نے کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر ملک کی جیلوں میں بھیڑ کم کرنے کے لئے قیدیوں کو ضمانت یا پیرول پر رہا کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔