کورونا وائرس وبا سے جہاں پوری دنیا متاثر ہے وہیں جموں و کشمیر کو بھی اس مہلک بیماری نے اپنی زد میں لے لیا ہے اور آئے دن متاثرہ افراد کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
کورونا وائرس: لاک ڈاؤن میں مزید سختی وادی کشمیر میں کورونا وائرس کے مثبت معاملوں میں تیزی سے اضافہ ہونے کی وجہ سے عوام میں مزید خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے۔
جہاں ایک طرف سری نگر شہر کے ساتھ ساتھ وادی کے بیشتر علاقہ جات کو ریڈ زون میں تبدیل کیا گیا ہے وہیں لوگوں کو اپنے گھروں میں محدود رکھنے کیلئے انتظامیہ کی جانب سے حفاظتی عملے کی تعیناتی میں بھی مزید اضافہ کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز وادی میں کووڈ 19 کے مزید مثبت معاملے سامنے آنے کے بعد مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اب تک متاثرہ افراد کی تعداد بڑھکر 125 ہوگئی ہے۔ مثبت معاملات میں وادی کشمیر میں 94 جب کہ جموں میں 24 سرگرم کیسز ہیں۔ چار افراد اب تک صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ تین کی موت واقع ہو چکی ہے۔
کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے جموں و کشمیر کے انتظامیہ بھی لاڈن کے تحت عائد پابندیوں کو سخت سے سخت کر رہی ہے۔ سڑکوں پر تعینات پولیس اور سکیورٹی اہلکار عوام کی نقل حمل محدود کرنے کیلئے ناکے لگائے ہوئے ہیں۔ صرف لازمی خدمات سے منسلک افراد اور طبی عملے کو ہی اپنے گھروں سے نکلنے کی اجازت ہے۔
وہیں دوسری جانب عوام بھی احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے سماجی دوری کو یقینی بناتے ہوئے انتظامیہ کو اپنا بھرپور تعاون فراہم کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ آج وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے اعلان کئے گئے لاک ڈاؤن کا 15 روز ہے اور وادی میں ملک کے دیگر حصوں کی طرح پابندیوں کا اثر نمایاں طور پر دکھائی دے رہا ہے۔