سنہ 2004 میں جموں و کشمیر کے محکمہ دیہی ترقی میں کمیونٹی انفارمیشن سنٹر آپریٹرز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی، جن کو محکمے کے تمام آن لائن موڈ کے کام سونپے گئے تھے۔
گزشتہ 17 برسوں سے 172 سی آئی سی آپریٹرز معمولی تنخواہ پر کام کررہے ہیں اور مستقل ہونے کا بےصبری سے انتطار کررہے ہیں، لیکن جموں و کشمیر کی انتظامیہ ان کے مستقلی کے حکمنامہ اجرا کرنے میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔
یہ سی آئی سی آپریٹرز تمام آن لائن کام اور اسکیمات کو چلارہے ہیں جن میں ای-گرام سوراج، سوچھ بھارت مشن، پردھان منتری آواس یوجنا جیسے دیگر پورٹل شامل ہیں۔
سی آئی سی آپریٹر اشفاق ملک نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گزشتہ 17 سالوں سے وہ دیہی محکمے کا ہر کام بہتری سے انجام دے رہے ہیں لیکن اس کے باوجود سرکار ان کو مستقل کرنے کے لیے سنجیدہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے سی آئی سی آپریٹرز معمولی ڈگری یافتہ افراد نہیں ہیں بلکہ انجینئرنگ، کمپوٹر، الیکٹرانکس اینڈ کمیونیکیشن جیسی اعلیْ ڈگریاں حاصل کرکے وہ محکمے میں بھرتی ہوئے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 17 برسوں میں ان کی تنخواہ میں اضافہ بھی نہیں کیا گیا۔