جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے تاجر اور ہیٹرک ہوٹل کے مالک شوکت چودھری کے گھر پر آج روشنی اسکیم معاملے میں چھاپہ مارا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سی بی آئی نے شوکت چودھری کے رہائش گاہ پر چھاپے مارے اور ان کو روشنی اسکیم کے تحت درج مقدمے کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی۔ قابل ذکر ہے کہ روشنی اسکیم کو سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے جموں و کشمیر میں منظوری دی تھی، جس کے مطابق روشنی ایکٹ کے تحت لیز پر لی گئی زمین کو پیسوں کے عوض مالکانہ حقوق دیے گئے۔ لیکن دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اس اسکیم کو جموں کے وکیل انکُر شرما نے عدالت میں چیلنج کیا، جس کے بعد عدالت نے اس اسکیم کو کالعدم کیا اور اس اسکیم میں مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات سی بی آئی کو کرنے کی ہدایت دی۔CBI raids Owner of Hatric Group of Companies
سی بی آئی نے اس میں مقدمہ درج کیا اور کارروائی کی۔ وہیں انتظامیہ نے گزشتہ برس کئی مالکان کے نام اخبارات میں شائع کیے اور کہا کہ ان افراد نے ناجائز طریقے سے سرکاری زمین کو اس اسکیم کے تحت ہڑپ کر لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شوکت چودھری نے سرینگر کے نرسنگ گھر علاقے میں آٹھ مرلے زمین کو چند افسران کے ساتھ مل کر مالکانہ حقوق حاصل کر لیے ہیں۔ یہ زمین محبوب افضل بیگ نے روشنی ایکٹ کے تحت لیز پر لی تھی اور انہوں نے شوکت چودھری کو آٹھ مرلے دئے تھے۔ سی بی آئی نے چھ سابق سرکاری افسران کے خلاف مقدمہ درج کرکے اس معاملے کی تحقیقات شروع کی ہے۔ ان افسران پر الزام ہے کہ انہوں غیر قانونی طریقے سے شوکت چودھری کو اس زمین کے مالکانہ حقوق دیے ہیں۔